17 رکنی ڈکیت گینگ کے آگے پولیس بھی بے بس لوگ انتہائی پریشان

0
36

قصور
گزشتہ رات 17 رکنی ڈکیت گینگ نے کہرام مچا دیا حاجی پارک قصور میں گھروں کا صفایا کرکے ملحقہ گاؤں میں داخل ہو کر مذید تین گھروں کو لوٹا اور چلتے بنے ،پولیس کی طرف سے مساجد میں اعلانات لوگ گھروں میں رہیں باہر نا نکلیں
تفصیلات کے مطابق قصور میں وارداتوں کا سلسلہ عروج پر ہے جس سے شہریوں کا جینا دو بھر ہو گیا گزشتہ رات ہولیس چوکی کھارہ تھانہ صدر کے بلکل سامنے ہوئی جس میں 17 کے قریب بے نقاب جبکہ صرف ایک نقاب پوش ڈاکوؤں نے حاجی پارک کھارا روڈ نزد ایکسپورٹ سکول قصور شہر کہ جس کے صرف 200 میٹر فاصلے پر تھانہ صدر کی پولیس چوکی کھارا ہے ،میں 17 مسلح ڈاکوؤں نے اقبال الیکٹریشن اور اس کے بیٹے کو اس وقت گھر کے باہر یرغمال بنا لیا جب وہ گھر کو تالا لگا کر شادی میں جانے لگے تھے ڈاکوؤں نے گھر سے قیمتی چیزیں لوٹیں اور ساتھ ہی واقع گھر سی آئی ڈی ملازم محمد سلیم ولد بشیر قوم راجپوت کے گھر میں داخل ہو کر واردت کرکے مذید ساتھ والے گھر ڈاکٹر اسلام کے گھر داخل ہو کر مصروف واردات ہو گئے اور اپنا کام ختم کرکے قصور بائی پاس کراس کرکے موضع کھارا کی جانب روانہ ہو گئے جہاں انہوں نے محمد قاسم انصاری کو یرغمال بنا لیا جس نے کھیتوں کو پانی لگایا ہوا تھا اسے زدوکوب کیا اور گاؤں میں داخل ہو کر مذید تین گھروں میں واردات کرتے رہے اتنے میں پچھلی واردات کی اطلاع متاثرین نے پولیس کو کر دی تھی جنہوں نے سارے علاقے کی ناکہ بندی کر رکھی تھی
پولیس کو شک گزرا کہ ڈاکو اس قریبی گاؤں میں موجود ہیں تو انہوں نے مساجد میں اعلانات کراو دیئے کہ کوئی بھی گھر سے باہر نا نکلے اور گاؤں کو حصار میں لے لیا مگر گاؤں کا رقبہ زیادہ ہونے اور اہل دیہہ کی طرف سے دفاعی فائرنگ کے نتیجے میں ڈاکو رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے
عینی شاہدین کے مطابق ڈاکوؤں کے پاس کوئی سواری نا تھی اور وہ سب مسلح تھے
اس خطرناک ترین اور بڑی واردات کے بعد شہر قصور اور قریبی دیہات میں سخت خوف و ہراس کی فضاء قائم ہو چکی ہے لوگوں کا کہنا ہے کہ کھارا بائی پاس پر ناکہ لگا ہوتا تو ڈاکو بائی پاس سے سوا کلومیٹر دور فاصلے پر واقع گاؤں کا رخ نا کرتے واضع رہے کھارا گاؤں کی آبادی لگ بھگ 28 ہزار ہے اور یہ رقبے و آبادی کے لحاظ سے قصور کا سب سے بڑا گاؤں ہے اور شہر سے کم ترین فاصلے پر بھی واقع ہے جہاں پولیس کا ناکہ ہوتا ہے مگر جب بھی واردت ہوتی ہے ناکہ غائب ہوتا ہے رواں برس اس راستے پر درجنوں وارداتیں ہو چکی ہیں مگر پولیس تھانہ صدر ناکہ لگانے کی بجائے تھانے کے اندر رہنا پسند کرتے ہیں جس سے لوگ انتہائی پریشان ہیں اور خود کو انتہائی غیر محفوظ تصور کرتے ہیں
متاثرین نے آئی جی پنجاب،آر پی او شیخوپورہ ریجن،ڈی پی او قصور سے جلد سے جلد گینگ کو پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے

Leave a reply