مزید دیکھیں

مقبول

9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سانحۂ...

وزیراعظم کا ازبکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ازبکستان کے سفیر...

غزہ کی بجلی منقطع کرنے کے فیصلے پر حماس کا سخت ردعمل

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے اس...

شدید ژالہ باری اور موسلا دھار بارش، فصلیں تباہ، کسان پریشان

لاہور(باغی ٹی وی )بھکر کے علاقے جنڈانوالہ میں رات...

ادویات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس، قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، مریض پریشان

لاہور(باغی ٹی وی رپورٹ)حکومت کا ادویات پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ مریضوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ مریضوں کو اپنی دوائیں خریدنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ادویات پر 18 فیصد تک جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) لگانے کے بعد متعدد ضروری ادویات کی قیمتوں میں حیرت انگیز اضافہ ہو گیا ہے، جس نے عام عوام اور خاص طور پر مریضوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو کم از کم ادویات جیسی بنیادی ضروریات پر ٹیکس عائد نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ اس کا براہِ راست اثر ان کی صحت اور زندگیوں پر پڑ رہا ہے۔

لاہور کے میڈیکل اسٹور مالکان کے مطابق، حکومت نے جِلدی بیماریوں کی ادویات، طاقت بڑھانے والی دوائیں، ملٹی وٹامنز، کیلشیم سپلیمنٹس، ملک پاوڈر، شوگر کی تشخیصی اسٹرپس اور ہربل ادویات پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگا دیا ہے۔ ان ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے سب سے زیادہ متاثر بوڑھے افراد، شوگر کے مریض، بچوں اور کمزور افراد ہو رہے ہیں۔

ایک میڈیکل اسٹور مالک کا کہنا تھا: "پہلے مریض ہفتوں کی دوا خریدنے آتے تھے، مگر اب وہ چند دنوں کی ادویات ہی خریدنے پر مجبور ہیں، کیونکہ قیمتوں میں اتنا اضافہ ہو چکا ہے کہ مریضوں کے لیے تمام مہینے کی ادویات لینا ممکن نہیں رہا۔” خاص طور پر شوگر کے مریض، جو اپنی حالت کو برقرار رکھنے کے لیے مستقل دوا اور شوگر اسٹرپس پر انحصار کرتے ہیں، ان کے لیے اس نئے ٹیکس نے مزید مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔

ڈرگ پاکستان لائرز فورم کے صدر نور مہر کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ہربل، ہومیوپیتھک ادویات، وٹامنز اور فوڈ سپلیمنٹس پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس لگانا نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ ڈرگ ایکٹ کے تحت یہ اقدام غیر قانونی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ادویات بنیادی صحت کی ضروریات میں شامل ہیں اور ان پر ٹیکس عائد کرنا عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ ڈرگ ایکٹ کے مطابق ان ادویات پر ٹیکس نہیں لگ سکتا، حکومت کو فوری طور پر اس فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔”

ادویات پر بڑھتے ہوئے ٹیکس اور قیمتوں میں اضافے نے مریضوں اور ان کے لواحقین کو سخت غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔ بہت سے مریض جو اپنی بیماریوں کی وجہ سے پہلے ہی معاشی مشکلات کا شکار تھے، اب ان کے لیے ادویات خریدنا مزید مشکل ہو گیا ہے۔ ایک مریض کے لواحقین نے کہا: "حکومت کو صحت جیسی بنیادی ضروریات پر ٹیکس نہیں لگانا چاہیے، اس کا بوجھ ہم جیسے عام لوگوں پر پڑتا ہے جو پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں۔”

مریضوں، میڈیکل اسٹور مالکان اور ماہرین کا متفقہ مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر ادویات پر عائد کیے گئے 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ صحت اور علاج معالجہ عوام کا بنیادی حق ہے، اور ادویات پر ٹیکس عائد کر کے حکومت عوام کو مزید مشکلات میں مبتلا کر رہی ہے۔ عوام کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد اس ٹیکس کو ختم کرے تاکہ مریضوں کو مزید پریشانی سے بچایا جا سکے۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں