18 سالہ لڑکے کے قاتل تاحال فرار،انصاف کی اپیل
18 سالہ بڈھا ڈوگر کے قاتل گرفتار نہ کرنے پر وارثان کا احتجاج وزیر اعلیٰ آئی جی پنجاب پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ مرحلہ وار تین قتل کرنے کے باوجود ملزمان کا آزاد دندناتے پھرنا لمحہ فکریہ ہے تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملزمان ضیغم عرف باؤ ڈوگر ۔اصف ڈوگر اور جمال ڈوگر نے 18سالہ بڈھا ڈوگر نامی نوجوان کو اپنی اکلوتی بہن کے ساتھ راہ جاتے ہوئے سر پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جسپر تھانہ گنڈا سنگھ والا مقدمہ نمبر399/23 تو درج ہوگیا تاہم مقامی پولیس اب تک ملزمان کو گرفتار نہ سکی مدعی مقدمہ محمد اکرم ڈوگر نے میڈیا کو بتایا کہ قبل ازیں ملزمان نے زمین ہتھیانے کے لئے مقتول کے والد یاسین نامی کو بھی قتل کر دیا تھا جو بعد ازاں ملزمان نے مقتول کی بیوہ کو اسکے بیٹے کو مار دینے کی دھمکیاں دیں تو بیوہ نے اپنے اکلوتے بیٹے کی جان بچانے کے لئے ملزمان سے صلح کرلی مدعی مقدمہ نے بتایا کہ ان کے خاندان کے تین لوگوں کو ناحق قتل کردیا گیا جبکہ ایک بھی ملزم گرفتار نہ ھے ملزمان مختلف طریقوں سے انہیں حراساں کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں اور مقامی سیاست دان بھی ان کی پشت پناہی میں مشغول ہیں متاثرین و اہلیان علاقہ معززین نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کی اپیل کی ھے ۔مقامی پولیس ایس ایچ او مہر عبدالرشید نے اپنے موقف میں بتایا کہ دو نامزد ملزمان عبوری ضمانت پر ہیں اور ایک ملزم کی گرفتاری کے لئے کوشش کر رہے ہیں جسے جلد گرفتار کر لیں گے ۔