ریس کے دوران دھماکوں سے19 ایتھلیٹ زخمی

کیمرون:افریقی ملک کیمرون میں ریس کے دوران ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں 19 ایتھلیٹ زخمی ہوگئے۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیمرون کے علاقے بیو میں وسط مغربی افریقا کے سب سے اونچے پھاڑ پر جاری ’ماؤنٹ کیمرون ریس‘ کے مقابلے کے دوران دو دھماکوں کے بعد افراتفری پھیل جاتی ہے۔

ایک علیحدگی پسند مسلح گروپ نے انگریزی بولنے والے علاقے بویا میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ایک مقامی ڈاکٹر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ کیمرون کے انگریزی بولنے والے علاقے میں رننگ ریس میں متعدد مختصر دھماکوں میں 19 کھلاڑی زخمی ہوئے۔یہ دھماکے ہفتے کے روز جنوب مغربی علاقے کے علاقائی دارالحکومت بویا میں ہوئے جہاں علیحدگی پسند حکومتی فورسز سے برسرپیکار ہیں۔ڈاکٹر نے بتایا کہ زخمی کھلاڑیوں کا دھماکے کے زخموں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

’’انیس ایتھلیٹس کو زخمی حالت میں ہماری سہولت میں لایا گیا ہے۔ ہم نے ان میں سے تین کا آپریشن کیا ہے۔ ان کی حالت مستحکم ہے اور ہم نے کوئی موت ریکارڈ نہیں کی ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کا علاج کیا جا رہا ہے ان میں سے ایک گبونی شہری تھا۔

ریس کے 529 شرکاء میں مقامی رنرز کے ساتھ ساتھ مشرقی، وسطی اور شمالی افریقہ اور فرانس کے کھلاڑی بھی شامل تھے۔ وہ مغربی اور وسطی افریقہ کے سب سے اونچے پہاڑ پر چڑھ رہے تھے جب وہ ماؤنٹ کیمرون ریس آف ہوپ میں حصہ لے رہے تھے۔

امبازونیا گورننگ کونسل کے مسلح ونگ نے، جو کہ خطے کے علیحدگی پسند مسلح گروپوں میں سے ایک ہے، نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔”ہمارا بنیادی ہدف کیمرون کی ایلیٹ فورسز تھیں … جو کھلاڑیوں کو تحفظ فراہم کر رہی تھیں۔ ہم کیمرون کو اپنا قبضہ جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے،”

سوشل میڈیا پر ویڈیوز کو بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا لیکن الجزیرہ اس فوٹیج کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔ ایک کلپ میں شائقین کو ایک رنر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب ایک چھوٹا سا دھماکہ فاصلے پر ہوتا ہے۔ ایک اور نے راستے میں کہیں اور بھاگنے والوں کے ایک پیکٹ کے قریب ایک مختلف دھماکہ دیکھا۔

علیحدگی پسند بغاوت کیمرون کے انگریزی بولنے والے شمال مغربی اور جنوب مغربی علاقوں میں 2016 میں اس وقت شروع ہوئی جب اساتذہ اور وکلاء نے بنیادی طور پر فرانسیسی بولنے والی قومی حکومت کی طرف سے اپنی سمجھی جانے والی پسماندگی کے خلاف احتجاج کیا۔

سیکورٹی فورسز کے پرتشدد کریک ڈاؤن نے تحریک کو مسلح بغاوت کی طرف موڑ دیا، اور اس کے نتیجے میں ہونے والے تنازعے میں 3,000 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 10 لاکھ بے گھر ہوئے۔

Comments are closed.