غازیانِ 1965 کی شجاعت کو قوم کا سلام،یومِ دفاع کے موقع پر 1965 کے تاریخ ساز معرکے میں سرخرو ہونے والے غازیوں نے اپنے احساسات کا اظہار کیا

غازیانِ وطن صوبیدار ریٹائرڈ میجر علی شان کا کہنا تھا کہ ”جب پتہ چلا کہ بھارت نے اپنی فوج لاہور اور سیالکوٹ بارڈر پر بھیجی ہے تو ہم نے بھی رائے ونڈ کی جانب واپسی اختیار کی”،نائب رسالدار ریٹائرڈ غیاث محمد کا کہنا تھا کہ جب ہمیں پتا چلا کہ بارڈر پر دشمن گڑبڑ کر رہا ہے تو ہم نے بھی اپنی تیاری پکڑ لی،چھمب جوڑیاں کے مقام پر دشمن کا بھرپور مقابلہ کیا اور پاکستان کا جھنڈا لہرایا، اس وقت صرف پاکستان آرمی نہیں بلکہ بچہ بچہ جوش میں تھا، نائب صوبیدار ریٹائرڈ عبدالحفیظ کا کہنا تھا کہ جہلم کے مقام پر ہمیں حکم ملا کہ فوراً حفاظتی اقدامات کے لئے تیار ہو جاؤ،اس وقت ہر پاکستانی میں نہایت جوش اور جذبہ تھا جس کی وجہ سے ہم نے جنگ جیتی،پوری قوم اس وقت بھی اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے، سپاہی ریٹائرڈ عبدالوحید کا کہنا تھا کہ ہمارے جوانوں نے وہ کر دکھایا جس کی مثال نہیں ملتی، ٹینکوں کے آگے لیٹ گئے، پاک فوج نے دشمن کے تمام ٹینک تباہ کر دئیے،

جنگ کا پانچواں روز، 5ستمبر 1965،جنگ جاری تھی اور پاکستانی فوج متعدد فتوحات اپنے نام کرتی رہی اور بھارت کو ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ،صدر ایوب خان نے جوڑیاں میں بے مثال کارناموں اور کامیابیوں پر فوج کو مبارکباد دیتے ہوئے دشمن کو نیست و نابود کرنے کی ہدایت دی ،رات بھر گھمسان کی جنگ کے بعد پاکستانی فوج بھارت کے دوسرے مضبوط ترین محاذ جوڑیاں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئی،اس لازوال فتح کی بناء پر بھارتی فوج کو جوڑیاں سے 18میل اور اکھنور سے 3 میل پیچھے دھکیل دیا گیا ،پاک فوج کے جوانوں نے مقبوضہ کشمیر میں کئی مقامات پر بھارتی فوج پر حملے کئے جس میں 50 سے زاہد فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے.

Shares: