کراچی مدرسے جانیوالےدو کمسن بھائیوں کو اغوا کر کے ایران پہنچا دیا گیا
کراچی کورنگی انڈسٹریل ایریا بلال کالونی سے دو (2) سگے بھائی بہن کو اغوا کر کے ایران منتقل کر دیا گیا ت
کورنگی انڈسٹریل ایریا بلال کالونی کے رہائشی شاکر اللہ ولد سید نور کے دو (2) بچے بارہ سال کی بیٹی شاہین کنول اؤر آٹھ (8) سالہ بیٹا شرجیل معمول کے مطابق مورخہ 17/04/2024 مدرسے گئے لیکن مدرسے سے واپس گھر نہیں پہنچے تو گھر اور خاندان کے تمام افراد نے بہت تلاش کیا مگر دونوں بچوں کا کچھ پتہ نہیں چلا تو پولیس اسٹیشن کورنگی انڈسٹریل ایریا میں درخواست دی ، جس پر مؤرخہ 19/04/2024 دونوں بچوں کی گمشدگی کی ایف آئی آرز درج کی گئی ، انویسٹیگیشن کے اہلکاروں نے ایک مشتبہ عورت رضوانہ کو حراست میں لیے کر تفتیش کی تو رضوانہ بی بی چشم کشا بیان دیا اور پوری کہانی بتا دی کہ یہ دونوں بچے اس وقت ایران میں ہیں میرے بھائی یوسف ولد رشید احمد کے پاس ایران میں موجود ہیں تفتیشی افسر آئی او ارشد کی رضوانہ بی بی نے ایران میں موجود اپنے بھائی یوسف ولد رشید احمد سے ایران کے موبائل نمبر 00989339756078 اور دوسرا 009893342077941 پر رابطہ کرکے آئی او کی ایران میں مقیم اپنے بھائی سے بات کرائی جس پر ایران میں مقیم یوسف نے واٹس ایپ پر آئی او کو بتایا کہ میں نے شاہین کنول سے نکاح کر لیا ہے اور واٹس ایپ کے ذریعے ایک تصویر جس میں یوسف شاہین کنول اؤر اِس کا بھائی شرجیل موجود ہیں اور نکاح نامہ ارسال کیا جس پر انویسٹیگیشن افسر رضوانہ بی بی کو رہا کر دیا اور یہ کیس بند کرکے فائلوں کی نظر کردیا دیا حالانکہ رضوانہ بی بی نے اقرار کیا کہ میں نے اور میرے شوہر عالم اور آور میرے والد رشید احمد اور الیاس نامی شخص کی مدد سے میں نے خود شاہین کنول اور شرجیل کو رکشہ میں بٹھایا کر یوسف کے ساتھ ایران روانہ کیا
ذرائع کے مطابق یوسف ولد رشید احمد ایران میں غیر قانونی طور مقیم ہیں اور دونوں بچوں کو بھی غیر قانونی طور پر ایران کی سرحد عبور کرکے لے گیا اور اپنے تمام چار ساتھیوں کے نام اور موبائل نمبر بھی بتائیں (1) رشید احمد 03162296431 نمبر (2) الیاس 03173819645 رضوانہ بی بی کے شوہر عالم کا نمبر 03103663921 لیکن حیرت انگیز طور اتنے واضح ثبوت ہوئے کے باوجود مذید کاروائی کرنے کے رضوانہ بی بی رہا کر دیا اور دکھی خاندان کو مزید اذیت میں مبتلا کردیا ،بچوں کے والد کا دعویٰ ہے کہ یہ پانچ لوگوں پر مشتمل گروہ ہے اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں لیکن ان چاروں افراد کو کلین چٹ دے کر میرے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ لہذا میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں ، سیاسی جماعتوں اور تمام انسان دوست تنظیموں بشمول ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سے ایک دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ آپنا کردار ادا کرے اور میرے دونوں بچوں کو منتقل کرنے میں ہماری مدد کریں