فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 2 لاکھ روپے سے زائد نقد فروخت پر 20.5 فیصد ٹیکس عائد کیے جانے کی خبروں کو گمراہ کن اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے تردید کی ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی ٹیکس شرح لاگو نہیں کی گئی، اور زیر گردش خبریں محض افواہیں ہیں جو عوام میں غلط فہمی پیدا کر رہی ہیں۔یہ وضاحت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فنانس بل 2025 میں ایک نئی ترمیم کے بعد عوامی حلقوں میں شدید ابہام جنم لے چکا ہے۔ ترمیم کے تحت اگر کوئی فروخت 2 لاکھ روپے یا اس سے زائد کی ہو اور ادائیگی نقد، بینکنگ چینلز یا ڈیجیٹل ذرائع کے علاوہ کسی اور ذریعے سے کی گئی ہو تو اس سے متعلق اخراجات کا صرف 50 فیصد ہی قابل قبول ہوگا۔
ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لنگریال نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ قانون حکومت کی پالیسی کے تحت منظور ہوا ہے اور اسے واپس نہیں لیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی منظوری سے فنانس بل میں شامل کی گئی اور اب اس میں کوئی تبدیلی صرف آئندہ فنانس بل (2026-27) میں ممکن ہے۔
وزیراعظم سے علی بابا وفد کی ملاقات، پاکستانی مصنوعات کی عالمی مانگ کا اعتراف
بھارتی ایئرپورٹ پر پھنسے برطانوی ایف-35 طیارے کی آئندہ ہفتے واپسی کا امکان
پی آئی اے کا بعد از حج آپریشن مکمل، 41 ہزار سے زائد حجاج وطن واپس پہنچے
بھارت میں پاکستان ٹیم کو سوشل میڈیا پر کھلی دھمکیاں، ایشیا کپ نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ