پچر پلانٹ کی طرح دو نئے گوشت خور پودے دریافت

0
63

ایکواڈور: ماہرین نباتات نے پچر پلانٹ کی طرح دو نئے پودے دریافت کیے ہیں جو کیڑے مکوڑوں کو نوالہ بناتے ہیں جس کے بعد گوشت خور پودوں کی تعداد 115 ہوگئی ہے۔

باغی ٹی وی : ایکواڈور، جرمنی اور امریکی ماہرین نے مشترکہ طورپر دو نئے پودے دریافت کیے ہیں جن کے کنارے پر چھوٹی مکھیاں اور حشرات چپک کر اندر چلےجاتے ہیں اور وہ انہیں نوالہ بنا لیتے ہیں پھولدار پودے کیڑے مکوڑوں کوچٹ کرکے تیزی سے ہضم کرجاتے ہیں۔

گوگل کا بلوچستان کے نوجوانوں کیلئےایک ہزار اسکالر شپس دینے کا اعلان

یہ نئے پودے بٹرورٹس قسم کے پودے سے تعلق رکھتے ہیں اور جینس پینگیوکیولا سے تعلق رکھتے ہیں زیادہ تر انواع شمالی نصف کرہ میں پائی جاتی ہیں لیکن یہ پودےایکواڈور سے لے کر اینڈس کی پہاڑیوں پر پائے جاتے ہیں اور پیرو کی سرحد پر بھی اسے دیکھا جاسکتا ہے ایک پودا 3400 میٹر بلندی پر ایک عمودی چٹان کے پاس دکھائی دیا ہے اور دوسرا پودا اس جگہ 2900 میٹر بلندی پر دریافت ہوا ہے-

پاؤڈر سے کینسر کا دعویٰ کرنیوالوں کوجانسن اینڈ جانسن کمپنی کی 8.9 بلین ڈالر کی …

یہ ہمہ گیر گوشت خور پودے ہیں جو چھوٹے حشرات کو نشانہ بناتے ہیں اور ان سے غذائیت چوس لیتے ہیں ان میں سے ایک کا نام Pinguicula jimburensis اور دوسرے کا نام Pinguicula ombrophila رکھا گیا ہے۔

جرمنی میں لیبنز سنٹر فار ایگریکلچرل لینڈ سکیپ ریسرچ کے ڈاکٹر ٹائلو ہیننگ کہتے ہیں، یہ دونوں نئی ​​نسلیں صرف ایک ہی جگہ سے معلوم ہوتی ہیں، جہاں ہر اقسام میں صرف چند درجن پودے پائے جاتے ہیں۔

ہوائی جہاز جتنے بڑے شہابیے سے زمین کو ایک بار پھر خطرہ

Leave a reply