اوٹاوا : کینیڈا کے انتخابات میں 2 پاکستانی نژاد خواتین رکن پارلیمان منتخب ہوگئیں۔
پاکستانی نژاد اقرا خالد چوتھی بار کینیڈین پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئیں، انہوں نے حریف امیدوار پر 5 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل کی جب کہ ووٹوں کی گنتی سے لیڈ بڑھنے کا بھی امکان ہے رکن پارلیمان منتخب ہونے پر جذباتی منظر بھی سامنا آیا اور وہ فرطِ جذبات میں والد سے لپٹ گئیں۔
ادھر پاکستانی نژاد خاتون سلمیٰ زاہد نے 21 ہزار ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔
بارش برسانے والا سسٹم یکم مئی سے ملک میں داخل ہوگا
دریں اثنا، وزیر اعظم مارک کارنی کی لبرل پارٹی کینیڈا کے انتخابات 2025 جیتنے والی ہے، ابتدائی تخمینوں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کشیدگی سے بہت زیادہ متاثر ہونے والی شدید مہم کے درمیان۔
لبرلز اپنی لگاتار چوتھی حکومت بنانے کے راستے پر ہیں، کیونکہ ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے، اور یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ اکثریت حاصل کر پائیں گے – جس کے لیے 172 نشستیں درکار ہیں – یا اقلیتی حکومت کی قیادت کریں گے۔
بھارت آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے،محسن نقوی
کارنی، جنہوں نے گزشتہ ماہ سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفیٰ کے بعد لبرل قیادت سنبھالی، ٹرمپ مخالف جذبات کی لہر کا فائدہ اٹھایا اس کی مہم نے اوٹاوا کی خودمختاری کے دفاع پر بھرپور توجہ مرکوز کی، جب ٹرمپ نے متنازعہ طور پر کینیڈا کو "51 ویں ریاست” کے طور پر الحاق کرنے کی تجویز دی۔
کنزرویٹو پارٹی جس کی قیادت پیئر پوئیلیور کر رہے تھے، جیتنے کے حق میں تھے اس سال کے شروع میں ٹروڈو کا استعفیٰ ریکارڈ کم منظوری کی درجہ بندی، زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور ان کی اپنی کابینہ میں بدامنی کے بعد ہوا۔
پی ٹی اے کا اسٹار لنک کو فوری طور پر لائسنس جاری نہ کرنے کا فیصلہ
یہ الیکشن ایسے وقت ہورہے ہیں جب صدر ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر عائد ٹیرف ووٹرز کے ذہنوں پر سوار ہے۔ساتھ ہی شہری علاقوں میں گھروں کی قیمتیں زیادہ ہونا ،بے روزگاری کی شرح 6.7 فیصد ہونا اور ہیلتھ کئیر تک لوگوں کی رسائی میں دشواری سمیت دیگر اشوز بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبزول کیے ہوئےہیں۔