مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل اور دیگر عالمی فورم پر سوالیہ نشان ہے ؟عالمی طاقتیں اپنے ریاستی مفادات کے لئے استعمال کرتی آرہی ہیں۔عرب بادشاہوں کے اپنے اپنے مفادات ہیں۔ فلسطین اور کشمیری عوام پر وحشیانہ تشدد جاری رہا۔ اقوام متحدہ اورد یگر عالمی ادارے فلسطینی عوام اور کشمیری عوام کو انصاف دلانے میں تادم تحریر ناکام رہے۔ روسی اور چینی حکمرانوں کی پالیسیاں بھی معاشی مفادات کے گرد گھوم رہی ہیں۔ عالمی طاقتوں نے فلسطین اورکشمیر کو داخلی دوکانداری کے لئے استعمال کیا۔ غزہ اور کشمیر دونوں میں کھلی اور آزاد فضا میں سانس لینا مشکل ترین ہے۔ دونوں کی عوام قید خانوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ غزہ میں جب خیموں میں لپٹی ہوئی آبادی پر گولہ باری اور بھوک پوری طرح سے گر رہی تھی۔ اقوام متحدہ ، دیگر عالمی ادارے ،عالمی طاقتیں ،عرب بادشاہ ،د یگر جمہوریت اور انسانی حقوق کے دعویدار اسلامی ممالک کہاں تھے؟ وہ عرب بادشاہ اور عرب ممالک کہاں تھے ،جب غزہ کی خواتین اور بچے چیخ رہے ہیں تھے، مدد کو پکار رہے تھے ۔ عالمی دنیا بھی کہاں تھی۔عالمی تبصرہ نگاروں کے مطابق امریکی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کے مطابق فلسطینی علاقوں ایران اور یوکرین میں اہم ڈیڈ لائنز قریب آرہی ہیں دو رسیاستی حل پر مبنی امن کے لئے عرب وژن ضروری ہے، اس جاری مسئلے کا واحد حل کا یہی راستہ ہے سعودی عرب ایک سرکردہ عرب اور دیگر اسلامی ممالک جو اس مسئلے کے حل کے لئے صلاحیت رکھتے ہیں،کردار ادا کریں ٹرمپ کی تجاویز کا متبادل منصوبہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر تیار کریں ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ بات کریں دنیا بدل رہی ہے پاکستان کو بھی اگر بدلنا ہے تو ہمارے حکمرانوں ،سیاسی جماعتوں کے قائدین اورطاقتور حلقوں کو بدلنا ہوگا دنیا کے ساتھ نئے طور طریقے بدلنا ہوں گے۔ ریاستی مفادات اور قومی مفادات کو سامنے رکھ کر بدلنا ہوگا۔ داخلی بُحران کا حل تلاش کرنا ہوگا ۔بلاشبہ مسائل پیچیدہ ہیں لیکن ان کا حل ناممکن نہیں۔ اداروں کو متنازعہ بنانے سے گریز کرنا ہوگا۔ ایک دوسرے کے سیاسی وجود کو تسلیم کرنا ہوگا ۔ اس پاکستان کی بقا اور سلامتی کی خاطر اس مقدس سرزمین کے لئے بڑی قربانیاں دی گئیں اس کے وقار میں اضافے کا سبب بنیں ۔ پاکستان خطے کا اور اسلامی دنیا میں واحد ایٹمی طاقت کا حامل ملک ہے۔ اس کا کردار عرب ممالک اور دیگر اسلامی ممالک میں اہم ہی ہونا چاہیئے ۔ اس کے لئے صدق دل سے اپنے ذاتی مفادات کو وطن عزیز کے لئے قربان کرنا ہوگا۔

Shares: