پاکستان کی اعلیٰ قیادت کے گزشتہ 20 ماہ کے دوران غیر ملکی دوروں کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، جن سے وزیراعظم شہباز شریف کے مصروف بین الاقوامی شیڈول اور صدر آصف علی زرداری کے محدود مگر اہم سفارتی دوروں کا انکشاف ہوا ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق مارچ 2024 سے اکتوبر 2025 کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے 34 غیر ملکی دورے کیے، جبکہ صدر آصف علی زرداری نے 3 غیر ملکی دورے انجام دیے۔ دونوں رہنماؤں نے اس عرصے میں چین کے ایک سے زائد دورے کیے، جو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کی بدستور مرکزی حیثیت کو ظاہر کرتا ہے۔

دستاویزات کے مطابق صدر آصف زرداری نے دو دورے چین کے اور ایک دورہ ترکمانستان کا کیا۔ ان دوروں کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانا، معاشی شراکت داری کو فروغ دینا اور توانائی کے منصوبوں میں تعاون بڑھانا تھا۔ذرائع کے مطابق صدر زرداری کے چین کے دوروں میں خاص طور پر توانائی تعاون، تجارت کے فروغ، اور خطے میں اقتصادی روابط کے قیام پر بات چیت ہوئی۔

دستاویزات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ 20 ماہ کے دوران سب سے زیادہ دورے سعودی عرب کے کیے۔ انہوں نے آٹھ مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کیا، جن کا بنیادی مقصد اقتصادی تعاون، پاکستانی افرادی قوت کی برآمد اور توانائی کے شعبے میں شراکت داری کو مضبوط کرنا تھا۔وزیراعظم نے دو دو مرتبہ چین، امریکہ اور مصر کے سرکاری دورے بھی کیے۔ ان دوروں کے دوران تجارت، سرمایہ کاری اور عالمی سطح پر پاکستان کے کردار پر جامع بات چیت ہوئی۔شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دو اجلاسوں میں پاکستان کی نمائندگی کی، جہاں انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی، علاقائی امن اور معاشی اصلاحات کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔وزیراعظم کے سفارتی دوروں میں ایران، متحدہ عرب امارات، تاجکستان، قازقستان، قطر اور آذربائیجان (باکو) کے دورے بھی شامل تھے۔ ان دوروں کا محور توانائی تعاون، تجارت کے فروغ اور علاقائی رابطوں کو وسعت دینا تھا۔اسی طرح انہوں نے ترکیہ، ازبکستان، ملائیشیا اور برطانیہ کا بھی دورہ کیا، جہاں دوطرفہ تعلقات، سرمایہ کاری اور تجارتی امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Shares: