پاکستان کے معاشی مرکز کراچی میں واقع افغان بستی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑا آپریشن جاری ہے، جس میں پولیس، رینجرز، ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) اور دیگر ادارے مشترکہ طور پر حصہ لے رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق افغان بستی میں 1500 سے زائد گھر غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے تھے۔ گزشتہ روز کی کارروائی کے دوران 200 سے زائد غیرقانونی گھر مسمار کر دیے گئے، جب کہ باقی تعمیرات کے خلاف آپریشن آج بھی جاری ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ان گھروں پر ایک مافیا نے غیر قانونی قبضہ کیا ہوا تھا، جو زمینوں کو غیرقانونی طور پر فروخت کر کے لاکھوں روپے وصول کر رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے کئی روز قبل مقامی آبادی کو نوٹس جاری کیے تھے، تاہم بعض افراد نے علاقہ خالی نہیں کیا۔ پولیس کے مطابق مزاحمت کے خدشے کے پیش نظر آپریشن کے دوران رینجرز اور بھاری نفری تعینات کی گئی۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے بعد علاقے میں ترقیاتی منصوبے اور عوامی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی.
چین کی پاکستان و افغانستان میں جنگ بندی کی حمایت، ضبط و تحمل پر زور
کراچی سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ غیر معینہ مدت کے لیے معطل