شعیب ملک کپتان تھے ۔۔ٹاس جیتا اور بھارت کو پہلے باری کروائی ۔۔محمد آصف کی پہلی چار وکٹیں ۔۔صفر پر ہی گوتم گمبھیر کو گھر بھیجا ۔۔خودہی کیچ کیا ۔۔36 پر چار کھلاڑی جب گھر جا چکے تھےتو دحونی کریز پر آئے اور پھر اتھاپا کے ساتھ اچھی باری بنائی پھر 82 پر اتھاپاففٹی بنانے کے بعد آوٹ ہوئے پھر عرفان پٹھان نے ایک ہی اوور میں شاہد آفریدی کو دو لگاتار چھکے لگائے جن میں ایک میں تو بال گراونڈ سے باہر چلی گئی ۔۔لیکن پھر اسی اوور کی تیسری بال پر پاکستانی پٹھان نے انڈین پٹھان کی وکٹ اڑا دی ۔۔بھارتی ٹیم نے یاسر عرفات کو ٹارگٹ کیا اور ان کی خوب دھلائی ہوئی لیکن آخری اوور میں یاسر عرفات نے کم بیک اور صرف تین رنز دئیے اس طرح نو وکٹوں کے نقصان پر بھارت نے 141 رنز بنائے ۔۔

پاکستان نے اچھا آغاز نہیں کیا اور 47 کے اسکور پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد پریشر بڑھنے لگا جس کے بعد کپتان شعیب ملک اور مصباح الحق نے پوزیشن سنبھالی لیکن صرف 40 رنز کی پارٹنر شپ کے بعد شعیب ملک ایک اونچی شارٹ مار کر کیچ آوٹ ہوگئے جس کے بعد شاہد آفریدی وکٹ پر آئے بوم بوم کے نعروں سے گراونڈ گونج اٹھا جب 30 بالز پر 55 رنز باقی تھے تو آفریدی نے کریز پر آتے ہی ایک اونچی شارٹ ماری لیکن اگارکر نے ان کا کیچ مس کردیا بھارتی شائقین نے اس موقع پر سوچ لیا کہ اب آفریدی یہ میچ انہیں نہیں جیتنے دے گا لیکن کچھ ہی دیر میں ایک بار پھر آفریدی نےاونچی ہٹ ماری جس پر وہ کیچ آوٹ ہوگئے ۔۔15 بلز پر جب 39 رنز بنانے تھے تو آفریدی پویلین واپس جاچکے تھے لیکن مصباح ابھی بھی کریز پر موجود تھے آخری دو اوورز میں 29 رنز مصباح کیلئے ایک بڑا ٹاسک تھا .

سیکنڈ لاسٹ اوور میں اگارکر کو 17 رنز پڑے جس کے بعد پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہوگئی لیکن ابھی بھی 6 بالز پر 12 رنز بنانے تھے مصباح نے پہلی 4 بالز پر 11 رنز بناکر اسکور برابر کردیا اب دو آخری بالز پر جیت کیلئے ایک اسکور ہی چاہئیے تھا اگلی دو بالز شری سانت نے انتہائی مہارت سے کروائیں اور مصباح کو ایک رن نہیں بنانے دیا وہ آخری بال پر رن آوٹ ہوگئے اس طرح دھونی کی کپتانی میں ایک ہاری ہوئی بازی پلٹ دی ۔۔اس کے بعد قانون کے مطابق بال آوٹ یعنی ہر ٹیم کے پانچ کھلاڑی بال کروائیں گے اور جس نے زیادہ بار وکٹ ارائی جیت اس کی ہوگی یہ بالکل پینلٹی شوٹ آوٹ کی طرح ہی تھا جس میں پاکستان کو شکست ہوئی اور یوں بھارت نے ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں پہلی بار پاک بھارت ٹاکرا جیت لیا.

بھارت نے یوسف پٹھان کو اوپنر بھیجا محمد آصف نے پہلا اوور کروایا پٹھان نے زبردست انداز میں جارحانہ آغازکیا ایک چھکا اور چوکا مارنے کے بعد محمد آصف کی گیند پر وہ آوٹ ہو گئے۔۔اتھاپا 8 اسکور بنا کر شاہد آفریدی کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوگئے سہیل تنویر نے ان کی وکٹ لی اس طرح دو کھلاڑی 40 رنز پر پویلین جا چکے تھے ،گوتم گمبھیر نے ذمہ دارانہ اننگز کھیلتے ہوئے بھارت کو دس اوورز میں 69 رنز تک پہنچایا ان کے ساتھ کریس پر یووراج سنگھ کے ساتھ کھڑے تھے اور 103 رنز پر یووراج سنگھ نے عمر گل کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوکر 14 رنز پر اپنی وکٹ گنوا دی اس موقع پر گوتم گھمبیر کریز پر موجود تھے اور کپتان دھونی 111 رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے انہیں عمر گل نے ایک زبردست یارکر پر بولڈ کردیا دحونی کیلئے اپنی وکٹ کھونا اس موقع پر انتہائی افسوسناک تھا لیکن گوتم کی اننگز نے بھارت کو ایک اچھے اسکور کی امید دلا دی تھی ۔۔وہ 130 رنز پر 75 رنز بنا کر عمر گل کی بال پر شعیب ملک کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے عمر گل ورلڈکپ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بالر بن چکے تھے آخری دو اوور کا کھیل باقی تھا اور روہت شرما اور عرفان پٹھان کریز پر موجود تھے اگلی بارہ بالوں پر ان دونوں نے 27 رنز بنائے جس کے بعد بھارت نے پاکستان کو 157 رنز کا ایک مشکل ٹارگٹ تھما دیا یاسر عرفات اور سہیل تنویر آخری دو اوورز میں روہت شرما کو روکنے میں ناکام رہے اور اس طرح روہت شرما نے 16 گیندوں پر ایک چھکا اور 2 چوکوں کی مدد سے 30 قیمتی اور اہم ترین اسکور بنائے جبکہ عرفان پٹھان 3 بالوں پر 3 رنز بنا کر ناٹ آوٹ رہے سہیل تنویر کے انیسویں اوور میں دوسری گیند پر شرما نے ایک اونچی شارٹ ماری جو سیدھی محمد حفیظ کے ہاتھوں میں گئی لیکن انہوں نے ناصرف کیچ ڈراپ کردیا بلکہ وہ گیند باونڈری پار کرگئی اس طرح 145 رنز پر شرما کو ایک چانس مل گیااور چھ رنز کا اضافہ بھی ہوگیا یہ پاکستان کو کافی بھاری بھی پڑا۔۔پاکستان نے 157 رنز کے تعاقب میں محمد حفیظ اور عمران نذیر کو میدان میں اتارا لیکن پہلے اوور کی دوسری گیند پر ہی سلپ میں کیچ پکڑوانے کے بعد اوپنر محمد حفیظ نے آسانی سے اپنی وکٹ گنوا دی اس موقع پر دھونی کو داد دینی پڑے گی جنہوں نے دوسری سلپ میں اتھاپا کو کھڑا کیا تھا پہلی وکٹ گرنے کے بعد عمران نذیر نے دو چھکے اور دو چوکے مارے جس کے بعد پاکستان کی پوزیشن کچھ بہتر ہوئی لیکن کامران اکمل صفر رن پر آر پی سنگھ کے ہاتھوں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے اس کے بعد 14 بالوں پر 33 رنز بنانے کے بعد عمران نذیر رن آوٹ ہو گئے جب پاکستان کا اسکور 65 ہوا تو یونس خان ایک کمزور شارٹ کھیل کر یوسف پٹھان کے ہاتھوں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے اور پاکستان کے چار کھلاڑی پویلین میں واپس جا چکے تھے شعیب ملک نے بھی آتے ہی جانے کی کی اور عرفان پٹھان کی بال پر روہت شرما کے ہاتھون کیچ آوٹ ہوئے انہوں نے 17 بالز پر 8 رنز بنائے جس کے بعد پاکستان شدید دباو میں آچکا تھا میچ پر بھارت کی گرفت مضبوط ہوچکی تھی 52 بالوں پر 82 رنز بنانے تھے ہدف مشکل تھا لیکن ناممکن نہیں تھا ایسے میں مصباح الحق میدان میں آئے اور ایک بار پھر وہ کردکھایا جو کوئی بڑا کھلاڑی ایسے مشکل موقع پر کرتا ہے کیونکہ شاہد آفریدی بھی ایک ہی رن کے بعد 77 پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے وہ بغیر کوئی رن بنائے عرفا ن پٹحان کی گیند پر کیچ آوٹ ہوگئے اب تمام تر ذمہ داری صرف اور صرف مصباح الحق پر تھی بھارتی کھلاڑیوں کے حوصلے بے حد بلند تھے وہ اب ورلڈکپ جیتنے کے خواب دیکھنے لگے تھے جب 25 بالوں پر 54 رنز بنانے تھے تو ساتویں کھلاڑی بھی آوٹ ہوگئے مصباح کے ساتھ کوئی بھی کریس پر ٹک نہیں رہا تھا آل راونڈریاسرعرفات کو عرفان پٹھان نے بولڈ کر دیا انہوں نے11 بالوں پر 15 رنز بنائے اب مصباح اور سہیل تنویر نے مورچہ سنبھالا اور دونوں نے بھارتی بالرز کی زبردست پٹائی کی چھکوں اور چوکوں سے ایک مشکل ہدف کو قابل تسخیر بنادیا ب 13 بالوں پر 20 رنز باقی تھے تو شری سانت کی بال پر سہیل تنویر بولڈ ہوگئے ایک بار پھر پاکستانی شائقین کے حوصلے پست ہونے لگے لیکن ابھی بھی امید باقی تھی کیونکہ مصباح میدان میں ڈٹے ہوئے تھے دحونی بار بار بالرز تبدیل کررہے تھے انہوں نے بڑی مہارت سے گیند بازوں کو تبدیل کیا اور مصباح کیلئے ٹارگٹ مشکل سے مشکل بنایاسہیل تنویر نے صرف 4 بالوں پر 12 رنز بنائے ان کے جاتے ہی عمر گل کریس پر آئے لیکن آر پی سنگھ نے انہیں ٹکنے نہ دیا اور عمر گل بغیر کوئی رن بنائے دو گیندیں کھیل کر پویلین لوٹ گئے اس طرح اب بھارت جیت سے صرف ایک وکٹ ہی دور تھا لیکن مصباح ہمت ہارنے والوں میں سے نہیں تھے انہیں بڑی جیت کیلئےآخری اوور میں 13 رنز بنانے تھے دھونی نے بال جوگیندر شرما کو تھما دی جو بظاہر پریشان لگ رہے تھے اسی لئے انہوں نے آتے ہی پہلی بال وائڈ پھینک دی اور پاکستان کو ایک ایکسٹرا رن مل گیا دھونی بال پکڑتے ہی شرما کی طرف بڑھنے لگے وہ اپنے بالر کا حوصلہ بڑھانے کیلئے انہیں مشورے دے رہے تھے یہ سب سے بڑا ٹاکرا تھا اور اس آخری اوور پر ڈیڑھ ارب سے زائد برصغیر کی عوام کی نظرین جمی ہوئی تھی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں تھی جوگیندر نے ایک بار پھر آف سٹمپ سے کافی باہر بال پھینکی جو مصباح کی دسترس سے کافی دور تھی ان کا بلاہوا میں ہی گھوم گیا ایمپائر نے وائڈ نہیں دی جس پر بلے باز کافی مایوس تھے ٹینشن عروج پر تھی 5 بالوں پر 12 رنز باقی تھے مصباح نے اگلی بال پر ایک قدم آگے بڑھایا اور بال کو سیدھا باونڈری کے باہر پھینک دیا اس چھکے نے تو جیسے بھارت کے چھکے چھروا دئیے ہر ایک کھلاڑی جوگیندر کی طرف لپک رہا تھا ہرطرف سے مشورے آرہے تھے پاکستانی جھنڈے اب میدان میں لہر ارہے تھے لیکن دلی دور است ابھی بہت کچھ کرنا تھا مصباح ایک بار پھر جوگیندر کا سامنا کررہے تھے پورا پاکستان شارجہ میں جاویدمیانداد کے چھکے کی طرح ایک بار پھر وہی لمحہ دیکھنا چاہتا تھا لیکن مصباح جو اکیلے ہی بازی پلٹ چکے تھے ایک ایسی غلط شارٹ کھیل بیٹھے کے ہر کوئی سر پکڑ کر بیٹھ گیا مصباح کیچ آوٹ ہوگئے وہ پچ پر انتہائی افسردہ بیٹھے تھے اور بھارتی کھلاڑی خوشی سے جھوم رہے تھے پہلا ٹی ٹونٹی بھارت جیت چکا تحا اور ورلڈکپ ٹی ٹونٹی کے پاک بھارت ٹاکرے میں ایک بار پھر پاکستان کو شکست کا سامنا تھا لیکن یہ ایک یادگار میچ تھا پاکستان نے بھرپور مقابلہ کیا

Shares: