باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پٹرول کی قلت کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی،
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی ،وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے،صوبائی و وفاقی حکومت افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے
عدالت نے چیرمین اوگرا کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اوگرا چیئرمین کام نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں، اوگرا والوں کی وجہ سے ملک میں پٹرول کا بحران ہے، اس محکمہ نے بیڑا غرق کیا ہوا ہے، چیئرمین اوگرا کا عہدہ انجوائے کرنے کے لئے نہیں،اگر ادارے کام نہ کرے تو عدالتوں کو نوٹس لینا پڑتا ہے،
دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بتائیں اگر پیٹرول بلیک میں فروخت ہو رہا ہے تو اس پر کون کون سے چارجز لگتتے ہیں،جب پیٹرول بلیک میں فروخت ہو رہا تھا تو پنجاب حکومت کے کس ادارے نے کیا کارروائی کی،کیا کوئی ایسا قانون ہے جس کے تحت صوبائی انتظامیہ کے عہدے دار کارروائی کرسکیں،
آئی جی پنجاب نے کہا کہ پرائس کنٹرول ایکٹ کے تحت 16 ایف ائی ار درج کیں ،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا مطلب ہے کہ صرف دو چار شہروں میں حالات خراب ہیں باقی پورے ملک میں پٹرول ٹھیک قیمت پر فروخت ہو رہا ہے
چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے جواب سے مطمئن نہیں ہیں ،ہم اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بھی بنا سکتے ہیں اور پھر اسکی رپورٹ کی روشنی میں کاروائی ہو گی ۔اگر کوئی بلیک میں پٹرول بیچ رہا ہے تو اسکے خلاف کیا کاروائی ہو سکتی ہے ۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی سمیت دیگر دفعات کے تحت کروائی ہو سکتی ہے ۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ پٹرول شارٹ کرنے اور زخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اور ریگولیٹری اتھارٹی کی ذمہ داری یے کہ معاملات حل کرے ،عدالت نے استفسار کیا کہ سیکرٹری استیبلشمنٹ کیوں نہیں آئے , جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ وہ کورونا کی وجہ سے نہیں عدالت میں پیش نہیں ہو پائے ،عدالت نے کہا کہ
کورونا کے خدشات تو ہمیں بھی لاحق ہیں مگر ہم تو کام کر رہے ہیں , عوام کے پیسوں پر مراعات لیتے ہیں کام نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں
عدالت نے کہا کہ وزیراعظم نے جو میٹنگ کی اس کے منٹس کہاں ہیں ،سرکاری کام زبانی کلامی نہہں ہوتے ،جن کو ٹیلی فون کیا گیا اس کا بھی ریکارڈ موجود ہوتا ہے ،تمام دستاویزات جواب کے ساتھ کیوں نہیں لگائے گئے ،شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار مروا دیتے ہیں،پرنسپل سیکرٹری شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہیں ،
عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر پرنسپل سیکرِٹری ذاتی حیثیت میں پیش ہوں ،پٹرول کی صورتحال آج بھی ٹھیک نہیں ہوئی