سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوازشریف نے کبھی افواج پاکستان کے سپہ سالار کیخلاف بات نہیں کی، نوازشریف کی حکومت 3 بار ختم کی گئی، لیکن جس طرح سابق چیئرمین پی ٹی آئی بات کرتے تھے نوازشریف نے کبھی ایسی بات نہیں کی ہے ۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے پاس بلے کا انتخابی نشان ہوتا تو ہم پھر بھی بھرپور طریقے سے انتخابات میں حصہ لیتے اور زیادہ محنت کرتے، دوسروں کو چور ڈاکو کہنے والا عمران خود سب سے بڑا چور اور ڈاکو نکلا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن بھرپور طریقے الیکشن میں حصہ لے رہی ہے اور الیکشن کے بعد ہمارے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نواز شریف ہوں گے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ بعد میں مشاورت سے ہوگا۔نوازشریف کو ایک جھوٹے مقدمے میں دھرا گیا، پانامہ میں ان کا نام بھی نہیں تھا۔ ہر منصوبے کے اوپر نوازشریف کی تختی تھی، ان پر تو کوئی رحم نہیں کیا گیا، نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی کابینہ نے دی۔انہوں نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد سے قبل پی ٹی آئی کے اپنے لوگوں نے مجھے کہاکہ ہم عمران خان سے تنگ آ گئے ہیں۔شہباز شریف نے کہاکہ 2018 میں آر ٹی ایس بٹھا کر عمران خان کو مسلط کیا گیا اور مسلم لیگ ن کو جیتی ہوئی نشستوں سے ہرایا گیا۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ تحریک انصاف کے سینکڑوں لوگ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں لیکن جو لوگ 9 مئی کی سازش میں ملوث ہیں وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے تو خانہ کعبہ کے ماڈل والی کھڑی بیچی اور اسلام آبا دکے ایک دکاندار سے جعلی رسید بنو الی تھی ، اگر نوازشریف نے توشہ خانہ سے گاڑی لی ہے تو قانون اپنا راستہ بنائے گا، جس کے بعد دودھ کا دودھ ،پانی کا پانی ہو گا۔شہباز شریف نے کہاکہ نواز شریف کی حکومت 3 بار ختم کی گئی مگر انہوں نے کبھی بھی فوجی قیادت کے خلاف بات نہیں کی۔ جبکہ عمران خان نے اقتدار جانے کے بعد اپنی ہی فوج کے سپہ سالار کو میر جعفر اور میر صادق قرار دیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو عمران خان کی کابینہ نے ملک سے باہر بھیجنے کی منظوری دی تھی کیونکہ اس وقت شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹر نے بھی یہ کلیئر کیا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس خطرناک حد تک گر گئے ہیں۔

2018 میں آر ٹی ایس بٹھا کر عمران خان کو مسلط کیا گیا،شہباز شریف
Shares:







