"مولانا فضل الرحمان کی طاقتور حلقوں پر تنقید، ‘سیاسی مداخلت ملک کے لیے نقصان دہ ہے

0
56
molana

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے طاقتور حلقوں کی سیاسی مداخلت پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 اور حالیہ انتخابات کے نتائج نے اس مداخلت کا پول کھول دیا ہے۔یہ بیان جے یو آئی کی صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس کے دوران دیا گیا، جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا، "طاقتور حلقوں کو سمجھنا چاہیے کہ ان کی سیاسی مداخلت ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔”انہوں نے خیبر پختونخوا میں جاری "عزم استحکام” آپریشن پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ علاقے میں بے چینی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال، خصوصاً بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ جے یو آئی رہنماؤں نے امن و امان کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔
پارٹی نے آنے والے دنوں میں کئی اہم تقریبات کے انعقاد کا بھی اعلان کیا: جس کت مطابق 10 اگست کو مردان میں کسان کنونشن جبکہ 11 اگست کو پشاور میں تاجران کنونشن اور 18 اگست کو لکی مروت میں امن جرگہ ہو گا،
ان تقریبات کا مقصد مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اکٹھا کرنا اور ان کے مسائل پر بات چیت کرنا بتایا گیا ہے۔جے یو آئی کے ایک سینئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، "ہم چاہتے ہیں کہ عوام کی آواز کو بلند کیا جائے اور حکومت ان کے مسائل کو سنجیدگی سے لے۔” جے یو آئی کی یہ سرگرمیاں آنے والے دنوں میں ملکی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔ ایک سیاسی تجزیہ کار نے کہا، "مولانا فضل الرحمان کی تنقید اور ان کی جماعت کی سرگرمیاں حکومت کے لیے ایک چیلنج ثابت ہو سکتی ہیں۔”حکومتی حلقوں کی جانب سے ان تنقیدی بیانات پر ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں اس پر حکومتی موقف بھی سامنے آئے گا۔

Leave a reply