باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست پر رکن منتخب ہو گیا ہے،جبکہ ترکی کے ولکان بزکیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر منتخب ہو گئے ہیں
بھارت کو اقوام متحدہ کے 192 میں سے 184 ممالک نے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہونے کے لئے ووٹ دیے جس کے بعد بھارت یکم جنوری 2021 سے 31 دسمبر 2022 تک کے لیے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوگیا ہے.
بھارت کے علاوہ آئرلینڈ، میکسیکو اور ناروے بھی غیر مستقل نشست پر سلامتی کونسل کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔
پچھلے سال جون میں55 رکنی ایشیا بحرالکاہل گروپ کی طرف سے نئی دہلی کی امیدواری کی متفقہ طور پر توثیق کی گئی تھی۔ بھارت کی دو سال کی مدت یکم جنوری 2021 سے شروع ہوگی۔ یہ آٹھواں موقع ہے جب بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل ممبر بنے گا، جو پانچ مستقل ممبروں اور10 غیر مستقل ممبروں پر مشتمل ہے، بھارت 1950، 1967، 1972، 1977، 1984، 1991 اور 2011 میں سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہو چکا ہے۔
سلامتی کونسل کی عارضی رکنیت 2 سال کی ھوتی ھے. سلامتی کونسل کے 5 مستقل ممبران ھیں اور اقوام متحدہ تمام اراکین ممالک یہ عارضی رکنیت حاصل کرتے رھتے ھیں. پاکستان اور بھارت کئی بار سلامتی کونسل کے رکن رہ چکے ھیں