لاہور:سال 2022 تلخ اور خوشگوار یادوں کے ساتھ ماضی کا حصہ بن چکا ہے اور دنیا امیدوں اورمثبت توقعات کے ساتھ 2023 میں داخل ہوچکی ہے۔سال 2022 کی تلخیاں اس قدرزیادہ محسوس ہورہی ہیں کہ شاید سال 2023 میں بھی محسوس کی جاسکیں ،ویسے بھی گزشتہ برس کے دوران عالمی سطح پر درپیش سب بڑے چیلنج کووڈ 19 کی شدت میں غیر معمولی کمی آئی اور دنیا نے سُکھ کا سانس لیا لیکن اس سال کا اختتام چین میں کورونا کے لاکھوں نئے مریضوں کی آمد کے ساتھ ہو رہا ہے جس کے باعث نئے سال پربھی فکر مندی اور تشویش کے سائے گہرے ہوتے نظرآرہے ہیں۔
سال نو کا جشن، کراچی میں ہوائی فائرنگ سے 10سے زائد افراد زخمی
عالمی سطح پر ماہرین کے تجزئیے بھی نئے برس کے بارے میں زیادہ اُمید افزا نہیں ہے۔ روس یوکرین جنگ کے اثرات نے کووڈ 19 سے متاثرہ عالمی معیشت کو مزید دگرگوں کردیا، جس کے اثرات پاکستان پر بھی آئے۔
برطانیہ کا سالِ نو کےآغازپر141 شہریوں کو اعلیٰ ترین اعزازات دینے کا اعلان:پاکستانی…
ہمارا ملک موسی تغیرات کے مضر اثرات بھگنے والے ملکوں میں سرفہرست رہا اور اس کے ازالہ کی بات سامنے آئی۔ گزرے برس کا اختتام پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر کے ساتھ ہو رہا ہے اور لگتا ہے کہ اس برس بھی ہمیں قومی سطح پر بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔