سینیئر سیاستدان فیصل واوڈا نے حالیہ گفتگو میں حکومت کی ناکامی اور پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہیں ڈی چوک میں احتجاج کی کوئی صورت نظر نہیں آتی، جبکہ نااہل حکومت پی ٹی آئی کے احتجاج سے پہلے ہی کنٹینر لگا کر عوامی جذبات کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے پیشگوئی کی کہ "21 اکتوبر سے پہلے پاکستان میں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، کیونکہ اس روز میری سالگرہ ہے اور میں نے کیک کھانا ہے۔” یہ تبصرہ حکومت کی کارکردگی پر تنقید کے ساتھ ساتھ ان کے ذاتی میلاد کی خوشی کا بھی اشارہ ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی پر الزام لگایا کہ وہ "لاشوں کی سیاست” کر رہی ہے اور یہ کہ وہ کسی بھی طرح خون خرابہ چاہتی ہیں، اس لئے کہ سابق آئی ایس آئی سربراہ جنرل (ر) فیض حمید نے عمران خان کا نام لیا ہے۔ واوڈا نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ حکومت کی توقعات کے برعکس، ملک کی معیشت اب ٹریک پر آ چکی ہے۔
انہوں نے مہنگائی میں کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "مہنگائی سنگل ڈیجیٹ پر آ گئی ہے” اور آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو بھی ایک مثبت علامت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ پی ٹی آئی کو کہیں کسی گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دے دیتی۔واوڈا نے عمران خان کی آزادی کی جدوجہد کے جذبے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں اس معاملے میں واقعی دلچسپی ہے تو انہیں اپنے بیٹوں کو بھی یہاں بلانا چاہیے۔اس کے علاوہ، فیصل واوڈا نے واضح کیا کہ جنرل (ر) فیض حمید کو کورٹ مارشل کے بعد سزا ہوگی، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ ملکی فوجی قیادت کے فیصلوں کے بارے میں اپنی رائے رکھتے ہیں۔ فیصل واوڈا کی یہ گفتگو ان کے سیاسی موقف اور موجودہ حکومت کی کارکردگی پر ایک جامع تجزیہ فراہم کرتی ہے، اور اس میں ملک کی موجودہ صورت حال کے بارے میں ان کی بصیرت بھی شامل ہے۔

21 اکتوبر تک پاکستان میں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا ،فیصل واوڈا کا دعویٰ
Shares: