قصور
تھانہ راجہ جنگ قصور کی حدود میں 21 افراد نے مل کر لڑکے کو اغواء کرکے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ویڈیو بنا کر وائرل کر دی،اہلیان علاقہ و ورثاء کا سی سی ڈی قصور سے نوٹس اور انصاف کا مطالبہ

تفصیلات کے مطابق قصور کے تھانہ راجہ میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے
تھانہ راجہ جنگ قصور کی حدود موضع اوراڑہ نو کے رہائشی مرزا شوکت بیگ ولد صادق بیگ نے زعیم ولد محمد یونس ، شهروز عرف گوگی ، احمد ولد بلال اقوام راجپوت شازل ولد خفنفر قوم آرائیں سکنائے موضع راؤ خانوالہ اور 17 نا معلوم افراد کے خلاف اندراج مقدمہ میں مؤقف اپنایا کہ عرصہ قریب تین ماہ قبل ملزمان بالا مسلح اسلحہ سکول راؤ خانوالہ سے میرے بیٹے شرجیل بیگ کو اٹھا کر اپنے ساتھ دیڑہ راؤ کاشف پر لے گئے اور میرے بیٹے پر تشدد کیا اور اس کے بعد ایک کمرے میں بند کر دیا تقریبا ڈیڑھ دو گھنٹے بعد کمرے سے نکال کر اپنے ساتھ موٹر سائیکل پر بٹھا کر تمام ملزمان زرعی رقبہ پکی حویلی بوہڑ کے درخت کے پیچھے لے گئے اور وہاں پر ہوائی فائرنگ کرتے رہے اور ویڈیو بھی بناتے رہے اور میرے بیٹے کو دھمکیاں دیتے رہے کہ اگر کس کو بتایا تو تم کو جان سے مار دیں گے پھر میرے بیٹے کو نیم بے ہوشی کی حالت میں وہاں چھوڑ کر خود وہاں سے فرار ہو گئے میرے بیٹے نے ڈر کی وجہ سے آج تک مجھے وقوعہ ہذا کے بارے میں نہ بتلایا تھا اب ملزمان نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کر دی جس میں وہ مسلح نظر آ رہے ہیں جب ویڈیو کے بارے مجھے پتہ چلا تو میں نے اپنے بیٹے شرجیل بیگ سے اس بارے میں پوچھا جس نے تمام و قومہ مجھے بتلایا ہے
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے ملزمان اپنے پاؤں کو ہاتھ لگواتے رہے اور قتل کی دھمکیاں دینے کیساتھ گندگی گالیاں دے کر معافیاں منگواتے رہے
اس وقوعہ پر اہلیانِ علاقہ اور ورثاء نے ملزمان کے خلاف آئی جی پنجاب،ڈی پی او قصور اور سی سی ڈی قصور سے نوٹس لے کر فوری کاروائی اور انصاف کا مطالبہ کیا ہے

Shares: