کراچی کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے فرار ہونے والے 225 قیدیوں میں سے اب تک 176 کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے، تاہم 20 روز گزرنے کے باوجود 48 قیدی تاحال مفرور ہیں۔

جیل حکام کے مطابق گرفتاریاں کراچی کے مختلف علاقوں اور اندرونِ سندھ سے عمل میں آئیں، جبکہ کچھ قیدیوں نے رضاکارانہ طور پر گرفتاری پیش کی، جنہیں ان کے اہل خانہ خود واپس جیل لے کر آئے۔یاد رہے کہ یہ واقعہ 3 جون کی رات پیش آیا تھا، جس میں ہنگامہ آرائی کے دوران ایک قیدی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے، جبکہ جیل پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئیں۔

ذرائع کے مطابق واقعے کے وقت 6 ہزار قیدیوں کی نگرانی کے لیے صرف 28 اہلکار تعینات تھے۔واقعے کے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت درجنوں اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

حکام کے مطابق باقی 48 قیدیوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں جاری ہیں اور انہیں بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔اس واقعے کی تحقیقات کے لیے کمشنر کراچی اور پولیس چیف پر مشتمل دو رکنی کمیٹی بھی قائم کی جا چکی ہے۔

خواجہ آصف کا امریکی پالیسی پر تضاد کا اعتراف، ٹرمپ کی حمایت پر وضاحت

ایران پر حملے کے بعد تیل کی قیمت بڑھنے کا امکان

ایرانی میزائل حملے سے بات یام میں 80 عمارتیں تباہ، ایک شخص لاپتا

ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران پر حملہ غیر آئینی ہے، منظوری نہیں لی گئی: امریکی سینیٹر

Shares: