دمشق:شام کے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کا اعلان کر دیا ہے، جس میں 23 وزیروں کی تقرری کی گئی۔
باغی ٹی وی :شام کے صدر احمد الشرع نے ہفتے کی شام نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کیا انھوں نے باور کرایا کہ وہ "ایک طاقت ور اور مستحکم ریاست کی تعمیر ” کے لیے پُر عزم ہیں،نئی حکومت میں وزیر خارجہ اسعد الشیبانی اور وزیر دفاع مرہف ابو قصرہ نے اپنے قلم دان برقرار رکھے،جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ انس خطاب کو وزیر داخلہ مقرر کیا گیا ہے۔
عبدالرحمن الویس وزیر انصاف، محمد ابو الخیر شکری وزیر اوقاف، محمد عبدالرحمن وزیر تعلیم، محمد البشیر وزیر توانائی،محمد یشر برنیہ وزیر خزانہ، محمد نضال الشعار وزیر معیشت، مصعب العلی وزیر صحت اور مروان الحلبی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ہوں گے،نئی کابینہ میں یاروب بدر کو وزیرِ ٹرانسپورٹ جبکہ امجد بدر کو وزیرِ زراعت مقرر کیا گیا، امجد بدر دروز برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ یاروب بدر علوی برادری سے ہیں۔
صدر الشرعہ نے پہلی بار ایک وزارت برائے کھیل اور ایک وزارت برائے ایمرجنسی قائم کرنے کا اعلان کیا، اور ایمرجنسی وزارت کے وزیر کے طور پر وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی گروپ کے سربراہ رائد صالح کو مقرر کیا گیا،ہند کبوات جو کہ ایک مسیحی خاتون ہیں اور اسد حکومت کے خلاف اپوزیشن کا حصہ رہی ہیں کو وزیرِ سماجی امور و محنت مقرر کیا گیا، ان کی خدمات خواتین کے حقوق اور بین المذہبی رواداری کے لیے رہی ہیں۔
یہ کابینہ اس بات کا سنگ میل سمجھی جا رہی ہے کہ یہ اسد خاندان کی دہائیوں پر محیط حکمرانی کے خاتمے اور شام کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانےکی طرف اہم قدم ہےنئی حکومت جو کہ سنی اسلام پسندوں کی قیادت میں ہےمغرب اور عرب ممالک کیجانب سے ملک کی مختلف نسلی اور مذہبی برادریوں کی شمولیت پر زور دینے کے دباؤ میں رہی ہے، یہ دباؤ اس وقت مزید بڑھ گیا جب اس ماہ شام کے مغربی ساحل پر علوی مسلمانوں کے سینکڑوں افراد کے قتل کے بعد عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔
نئی حکومت کا اعلان کرتے ہوئے اپنے خطاب میں صدر احمد الشرع نے کہا کہ "ہم اس وقت اپنی تاریخ میں ایک نئے مرحلے کا جنم دیکھ رہے ہیں، نئی حکومت ، تبدیلی اور تعمیر کی حکومت ثابت ہو گی،ہم اپنے اداروں میں بد عنوانی کو داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
شامی صدر نے باور کرایا کہ ہم قومی فوج بنانے پر کام کریں گے جو ملک کی حفاظت کرے، بجلی، تیل اور گیس کی وزارتوں کو وزارت توانائی میں ضم کر دیا گیا ہےشام میں نئے حکام سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے سقوط کے بعد ملک کو دوبارہ سے متحد کرنے اور اس کے اداروں کی تعمیر کے لیے کوشاں ہیں۔
واضح رہے کہ مسلح اپوزیشن گروپوں نے آٹھ دسمبر 2024 کو بشار الاسد کا تختہ الٹ دیا تھا جنوری میں عبوری صدر اعلان کیے جانے کے بعد احمد الشرع عبوری مرحلے کی انتطامیہ کے نگراں بن گئے یہ مرحلہ 5 برس تک جاری رہے گا، عبوری مرحلے کے بعد نئے آئین کی بنیاد پر ملک میں انتخابات کا اجرا ہو گا۔