مزید دیکھیں

مقبول

ٹیلر سوئفٹ کے کانسرٹ کے ٹکٹس چرا نے والے ہیکرز گرفتار

نیویارک: امریکا میں 2 ہیکرز نے مقبول پاپ گلوکارہ...

یزمان:چک 108 ڈی این بی میں جاز ٹاور کی بیٹریوں میں آگ لگ گئی

اوچ شریف،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) تحصیل یزمان کے...

نماز کی امامت کے دوران بلی امام کے کندھے پر چڑھ گئی

نماز کی امامت کے دوران بلی پیش امام کے...

شام میں جھڑپیں، 1300 سے زائد افراد ہلاک

شام میں سکیورٹی فورسز اور سابق صدر بشار الاسد...

پی ٹی آئی کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کی کال مناسب نہیں،مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد:جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج کی اب کوئی اہمیت باقی نہیں رہی ہے۔

باغی ٹی وی : نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے مسلسل احتجاج کی کالز کے بعد اب 24 نومبر کے احتجاج کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔

انہوں نے تحریک انصاف کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں مؤثر حکمت عملی بنانے والے لوگ نہیں ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال کا وقت مناسب نہیں اور انہیں دوبارہ اس کے حوالے سے سوچنا ہوگا،پی ٹی آئی کے ساتھ ہماری تلخیاں تھیں جو کم ہورہی ہیں، اب ہم اپوزیشن کے ساتھ بھی اپوزیشن تو نہیں کرسکتے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے وقت جو ڈرافٹ لایا گیا وہ کالا ناگ تھا، جس کے ذریعے آئین و قانون معطل ہوجاتا، تاہم ہم نے بعد میں تمام متنازعہ شقوں کو اس سے نکال دیا، آئینی ترمیم کے وقت مجھ پر ایک ماہ تک بہت پریشر رہا، تاہم ہم نے بات چیت کے ذریعے ہی تمام مسائل کا حل نکالا۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ مدارس کے حوالے سے جو بل دونوں ایوانوں سے پاس ہوا اس پر ابھی تک صدر مملکت نے دستخط نہیں کیے، اس حوالے سے میں نے وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو سے بھی بات کی ہے، پاکستان میں دہشتگردی سمیت دیگر معاملا ت پر افغانستان سے بامعنی بات چیت کرنے کی ضرورت ہے، میں نے جب افغانستان کا دورہ کیا تو تمام چیزوں پر اتفاق ہوا تھا لیکن بعد میں پھر معلوم نہیں کہ کس کی نظر لگ گئی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا جب افغانستان میں اترا تو ہم نے اسے اڈے فراہم کیے، اس وقت پرویز مشرف واشنگٹن کی نظروں میں مقبول ہونے کے لیے کسی کی بات نہیں سنتے تھےامریکا جب افغانستان سے نکلا تو دنیا کو ایک تاثر ملا کہ مسلح لوگوں کی جیت ہوئی اور امریکا ہار گیاعام انتخابات میں ہمارے ساتھ بدترین دھاندلی کی گئی، اور ہماری سیٹوں کو گزشتہ دور سے بھی کم کیا گیا لیکن حکومت کو آئینی ترمیم کے وقت پھر ہمارے پاس آنا پڑا کیوں کہ ان کے پاس اکثریت نہیں تھی۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی ہے، جس کی کامیابی کے لیے بشریٰ بی بی بھی متحرک ہیں اور انہوں نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے ساتھ پارٹی عہدیداروں کو بھی اہم ہدایات دی ہیں، اُدھر حکومت نے بھی تحریک انصاف کا احتجاج روکنے کیلئے اسلام آباد میں ابھی سے اقدامات شروع کردیئے ہیں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ایف سی اور رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیاہے۔