دو مسلح افراد نے بونڈی ساحل کے قریب ایک اونچے مقام پر کھڑے ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک جبکہ 37 زخمی ہوئے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
ایک حملہ آور کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کیا جبکہ دوسرے کو 43 سالہ مسلم شہری احمد ال احمد نے دبوچ کر قابو کیا اور اس دوران وہ خود بھی دو گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں، جن کی حالت خطرے سے باہر ہے،شہری نے نہ صرف مسلح شخص کو دبوچا بلکہ اُس سے اسلحہ چھین کر گرفتاری کو یقینی بنایا حراست میں لیے گئے دہشت گرد کی شناخت نوید اکرم جبکہ ہلاک حملہ آور کی شناخت مان ہارون مونس کے نام سے ہوئی ہے،ایک حملہ آور افغان شہری نکلا اس کا تعلق ننگر ہار افغانستان سے جبکہ دوسرے حملہ آور کو 2023 میں ننگرہار میں تربیت دی گئی تھی-

آسٹریلوی وزیراعظم کی سڈنی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت
https://x.com/skynews/status/2000221826446926048?s=48&t=G-cOBg7EkX_kBYa6eWDKdwپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغانی شوٹر افغان طالبان کیڈر سے تربیت یافتہ اور تجربہ کار معلوم ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے نوید اکرم کو پاکستانی ظاہر کیا ہے، جبکہ سوشل میڈیا پروفائل کے مطابق وہ آسٹریلوی شہری اور الیکٹریکل انجینئر ہیں نوید اکرم کی عمر 24 سال بتائی گئی ہے، یروشلم پوسٹ کے مطابق انہوں نے 2012 سے 2016 تک انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اس حساب سے جس نے 2016 میں اپنی انجینئرنگ مکمل کی، اس کی عمر کم از کم 30 سال ہونی چاہیے۔
دوسری جانب آسٹریلوی وزیراعظم نے سڈنی کے ساحل پر اتوار کی شام ہونے والے مسلح افراد کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیا،انہوں نے کہا کہ بونڈی میں یہودی کمیونٹی جمع ہوکر اپنا مذہبی تہوار حنوکا جوش و خروش سے منارہی تھی، دہشت گرد حملے میں صرف یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا اور مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے،انتھونی البانیز نے یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ آئندہ تحفظ کیلیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
سڈنی فائرنگ:پاکستانی مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے موساد-را گٹھ جوڑ کی ایک منصوبہ بند سازش؟








