حافظ آباد میں دیرینہ دشمنی پر مخالفین نے کار پر فائرنگ کرکے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کو قتل کرنے کے بعد لاشیں جلادیں-
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اسد اللہ پور کےقریب پیش آیا جہاں دیرینہ دشمنی پر فائرنگ کرکے قیمتی جانوں کو ضائع کر دیا گیا، ملزمان نے تینوں افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا اور پھر گاڑی سمیت آگ لگا دی گئی، جاں بحق ہونے والوں میں محمد حسین اور ان کا بھتیجا عثمان اور پولیس کانسٹیبل شہزاد شامل ہے۔
مقتول شہزاد حسن حال ہی میں پولیس فورس سے پیرا فورس میں منتقل ہوا تھا، فائرنگ کے بعد ملزمان نے گاڑی کو نذرِ آتش کیا، جس سے لاشیں اس قدر جھلس گئیں کہ شناخت کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پولیس نے لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری ہسپتال منتقل کر دیا۔
اسحاق ڈار اور برطانوی وزیر خارجہ کا رابطہ ، سیلاب سے جانی نقصان پر افسوس
ترجمان پولیس حافظ آباد ارسلان حسن کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ تہرہ قتل دیرینہ دشمنی کا نتیجہ ہے، فریقیں میں قتل کی وجہ سے کشیدگی تھی، حملہ انتقام کے طور پر کیا گیا اور ملزمان واقعے کے بعد فرار ہو گئے،ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں، ڈی پی او عاطف نذیر نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی تھانہ ونیکے تارڑ کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور مدعی محمد عنایت کی شکایت پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 302 (قتل)، 201 (جرم چھپانے کی کوشش)، 436 (آگ زنی)، 109 (معاونت جرم)، 148 (ہتھیار کے ساتھ فساد)، اور 149 (گروہی جرم) کے تحت مقدمہ نمبر 647/25 درج کرلیا، مقدمے میں 8 نامزد اور 4 نامعلوم ملزمان سمیت کل 12 افراد کو شامل ہے، جن میں ایک خاتون ملزمہ بھی شامل ہے۔
خاور ڈپریشن کا شکار لگ رہے تھے،ہم ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے،ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد
ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر کی قیادت میں ایس پی انوسٹی گیشن اور فرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور گولیوں کے خول، گاڑی کے ڈھانچے کے نمونے سمیت اہم شواہد اکٹھے کیے،ڈی پی او نے بتایا کہ گاڑی کو آگ لگنے کی وجہ سے لاشیں جھلس گئیں، لیکن فرانزک ٹیموں کی مدد سے مزید شواہد حاصل کیے جا رہے ہیں،
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اس سنگین واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے ڈی پی او حافظ آباد کو ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا اور واضح کیا کہ کسی بھی ملزم کو قانون سے بچنے نہیں دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دشمنی پر مخالفین نے فائرنگ کرکے 3 افراد کو قتل کر دیا تھا۔
خاور ڈپریشن کا شکار لگ رہے تھے،ہم ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچے،ڈی آئی جی شہید بینظیر آباد