3 پارلیمانی رپورٹرز میں کرونا کی تشخیص کے بعد پارلیمنٹ کی پریس گیلری بند

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی آر اے کی تین پارلیمانی رپورٹرز کے کروناوائرس میں مشتبہ ہونے کی وجہ سے پریس لاونج و گیلری استعمال نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے.

تین پارلیمانی رپورٹرز کا رزلٹ جمعرات سہہ پہر کو آیا جبکہ سینٹ اجلاس شام تک چلا جس کی وجہ سے پریس لاونج ڈس ان فیکٹ نہیں ہوسکا۔ جوپارلیمانی رپورٹرز پریس لاونج میں تین صحافی دوستوں شاکر سولنگی ،رضوان غلزئی اور ناصر نقوی کے قریب رہے ہیں وہ آج دس بجے کرونا ٹیسٹ کروائیں اور گھر جاکر رزلٹ آنے تک اپنے آپ کو قرنطینہ کرلیں۔ پی آر اے ڈیوٹی پر موجودرپورٹرز کو اسمبلی اجلاس کے ٹکرز فراہم کرے گی

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تین صحافی اس وقت دوران قومی اسمبلی اجلاس اپنی پیشہ وارانہ سرگرمیوں کے باعث کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں اور ان کے ٹیسٹ مشتبہ قرار دیئے گئے ہیں تو ایسی صورتحال میں جہاں ان ممبران پی آر اے اور جن دیگر صحافیوں سے یہ دوست ملے ان کے جمعہ آج (15)مئی صبح دس بجے کے ہنگامی بنیادوں پر پارلیمنٹ ہاوس کے ارکان پارلیمنٹ کی کار پارکنگ کے ساتھ بنے کرونا سنٹر سے ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں

چونکہ ان کے تینوں کے رزلٹ جمعرات کی سہہ پہر آئے تھے جب سینٹ اجلاس جاری تھا اور پریس لاونج مصروف تھا رپورٹرز موجود تھے اس لئے پریس لاونج کو ڈس انفیکٹ نہیں کیا جاسکا،اس لیے پی آر اے تمام معزز دوستوں سے گزارش کرتی ہے کہ کوریج کے لیے پریس گیلری یا لاونج آنے سے گریز کیا جائے تاکہ آپ کے لئے اپنی اور اپنے ساتھ جڑے لوگوں کے لیے کسی قسم کی مشکل پیدا نہ ہو-
پی آر اے اس حوالے سے جو اقدامات کرسکتی ہے وہ ہر ممکن طور پر کیے جارہے ہیں آپ تمام سے گزارش ہے کہ آج کی کوریج پی ٹی وی، اے پی پی اور ریڈیو پاکستان کے ذریعے کرکے اپنے فرائض کی ادائیگی یقینی بنائیں،

پی آر اے پہلے کی طرح پوری کوشش کرے گی کہ قومی اسمبلی اجلاس کے تمام ٹکرز پی آراے آفیشل سمیت دیگر گروپوں میں شیئر کردیئے جائیں تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو چونکہ آج کا اجلاس دو گھنٹے کا ہے اور غیر معینہ مدت تک ملتوی ہورہا ہے اس لئے اجتماعی مفاد میں پریس لاونج یا گیلری جانے سے گریز کیا جائے۔ امید ہے تمام ممبران ان گذارشات پر عمل درآمد کرینگے ،کیونکہ یہی ہم سب کے مفاد میں ہے۔

حکومت کی جانب سے پارلیمانی رپورٹر میں کرونا کی تشخیص کے بعد پریس گیلری بند کر دی گئی ہے جسے جلد ہی کھول دیا جائے گا

Shares: