گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث شدید سیلابی ریلے نے تباہی مچادی ہے۔ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں لودھراں کے رہائشی ڈاکٹر میاں بیوی سمیت کم از کم 3 سیاح جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی اور لاپتہ ہیں۔
جاں بحق جوڑے کی شناخت ڈاکٹر میاں بیوی کے طور پر ہوئی ہے، جو تفریحی دورے پر اپنے تین سالہ بیٹے کے ساتھ دیامر آئے تھے۔ ان کے والد بھی سیلاب میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ تین سالہ بچہ ابھی تک لاپتہ ہے۔ فیملی ذرائع نے بتایا ہے کہ حادثے میں متاثرہ خاندان کے دیگر افراد محفوظ ہیں۔ موسم کے بہتر ہوتے ہی میتوں اور اہل خانہ کو دیامر سے لودھراں منتقل کیا جائے گا۔
ڈپٹی کمشنر دیامر عطاء الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کلاؤڈ برسٹ سے دیامر کے 15 مختلف مقامات شدید متاثر ہوئے ہیں۔ خاص طور پر بابو سر سے نیچے تھک کے مقام پر کلاؤڈ برسٹ کی شدت زیادہ تھی جس کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور بابو سر روڈ بند ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلے نے 7 سے 8 کلومیٹر روڈ مکمل طور پر تباہ کردیا ہے اور تقریباً 10 سے 15 گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئی ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ تین سیاحوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ ایک معمر شخص شدید زخمی حالت میں پایا گیا ہے۔ سیلاب کے باعث متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز جاری ہیں اور حکام جلد متاثرین کو ریلیف پہنچانے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
متاثرہ خاندان کے افراد تفریحی مقاصد کے لیے گلگت بلتستان گئے تھے اور گزشتہ روز اسکردو سے واپسی کے دوران دیامر میں سیلابی ریلے میں پھنس گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشنز کے بعد حالات بہتر ہوتے ہی متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔علاقہ مکینوں اور حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور سیلاب زدہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں تاکہ مزید جانوں کے نقصان سے بچا جا سکے۔ امدادی تنظیمیں اور مقامی انتظامیہ متاثرین کی فوری مدد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہیں۔