30 مارچ کو پیدا ہونے والی چند مشہور شخصیات

پاکستان کے سابق نگراں صدر وسیم سجاد 30 مارچ 1941ء کو جالندھر میں پیدا ہوئے
0
111
21 feb

30 مارچ کو پیدا ہونے والی چند مشہور شخصیات

1135ء موسیٰ بن میمون ، اندلس سے تعلق رکھنے والے یہودی حاخام، فلسفی، طبیب، ماہر فلکیات اور تورات کے عالم تھےـ ان کو رامبام بھی کہا جاتا ہے، جو ان کے عبرانی نام کی مختصر شکل ہےـ موسیٰ بن میمون ہی وہ بیکالین یہودی فلسفی جس نے لکھا تھا "الجھن کا راہ نما” ("Guide of the Perplexed”) (وفات: 13 دسمبر 1204ء)

1432ء سلطان محمد فاتح بمعروف محمد ثانی فاتح ۔ سلطنت عثمانیہ کے(12 فروری 1451ء تا 12 مئی 1481ء) ساتویں سلطان اور قیصر ، انہوں نے محض 21 سال کی عمر میں قسطنطنیہ فتح کر کے بازنطینی سلطنت کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ کر دیا۔ اس عظیم الشان فتح کے بعد انہوں نے اپنے خطابات میں قیصر کا اضافہ کیا۔ (وفات : 3 مئی 1481ء)

1785ء ہنری ہارڈنج ، برطانوی فوجی افسر اور سیاستدان۔ (23 جولائی 1844ء تا 12 جنوری 1848ء) 19واں گورنر جنرل ہند، وہ پہلی انگریز سکھ جنگ کے دوران گورنر جنرل ہند بنا،۔ جنگ کریمیا میں وہ افواج کا کمانڈر ان چیف تھا۔ (وفات : 24 ستمبر 1856ء)

1853ء ونسٹ ولیم وان گاگ ، ڈچ مصور (وفات: 19 جولائی 1890ء)

1908ء دیویکا رانی ، بھارتی فلمی اداکارہ بمقام وشاکھا پٹنم (وفات: 9 مارچ 1994ء)

1926ء رالف پائرے لے کاک بمعروف پیٹر مارشل ، امریکی اداکار، گلو کار اور گیم شو کا میزبان۔

1930ء تھامس ردلے شارپ بمعروف ٹوم شارپ ، برطانوی ناول نگار و مصنف (وفات: 6 جون 2013ء)

1938ء کلاوس مارٹن شواب ، جرمن انجینئر، ماہر معاشیات، ماہر تعلیم، استاد جامعہ

1962ء یوکو اوگاوا ، جاپانی ناول نگار و مصنفہ

1976ء جیسیکا کاوفیل ، امریکی اداکارہ و گلوکارہ

1941ء وسیم سجاد،پاکستان کے سابق نگراں صدر وسیم سجاد 30 مارچ 1941ء کو جالندھر میں پیدا ہوئے۔ وہ جسٹس سجاد احمد جان کے صاحبزادے ہیں ، وسیم سجاد نے پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی لاء کالج لاہور اور اوکسفرڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ عملی زندگی کا آغاز تدریس کے شعبے سے کیا تاہم جلد ہی قانون کے پیشے سے وابستہ ہوگئے۔ 1985ء میں وہ سینٹ آف پاکستان کے رکن منتخب ہوئے اور 24 دسمبر 1988ء کو سینٹ کے چیئر مین کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 1991میں وہ دوسری مرتبہ سینٹ کے چیئر مین کے عہدے پر منتخب ہوئے۔ 18 جولائی 1993ء کو جب غلام اسحاق خان اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے تو وسیم سجا د سینٹ کے چیئر مین ہونے کے ناتے پاکستان کے نگراں صدر مملکت بن گئے۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نمائندے کے طور پراگلے صدارتی انتخاب میں بھی حصہ لیا لیکن کامیاب نہ ہوسکے اور ایک مرتبہ پھر سینٹ کے چیئر مین کی ذمہ داریاں نبھانے لگے۔ وسیم سجاد 1997 ء میں تیسری مرتبہ سینٹ کے چیئر مین منتخب ہوئے ۔ دسمبر 1997ء میں جب فاروق احمد لغاری اپنے عہدئہ صدارت سے مستعفی ہوئے تو وسیم سجا د سینٹ کے چیئر مین ہونے کے ناتے ایک مرتبہ پھرپاکستان کے نگراں صدر مملکت بن گئے۔ اس مرتبہ وہ اس عہدے پر جناب رفیق تارڑ کے صدر منتخب ہونے تک متمکن رہے ۔

Leave a reply