بھارت کی پونے پولیس نے آسٹریلیا میں مقیم بھارتی نژاد شخص کو ایک شادی کے ویب سائٹ پر جعلی پروفائل بنا کر دہلی کی ایک خاتون کو شادی کا جھانسہ دے کر 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کا فراڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم نے خود کو ’ڈاکٹر روہت اوبرائے‘ کے نام سے ظاہر کیا اور خاتون کو شادی کا وعدہ کرکے قریبی تعلقات قائم کیے۔ اس کے بعد خاتون سے بھاری رقم ایک مبینہ کاروباری منصوبے کے نام پر لے لی۔ایڈیشنل کمشنر کرائم پونے، پانکج دیشمکھ نے بتایا کہ گرفتار شخص کا اصل نام ابھشیک شکلا ہے، جو لکھنؤ کا رہائشی ہے مگر آسٹریلوی پاسپورٹ رکھتا ہے۔ پولیس نے بدھ کے روز اسے ممبئی ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ سنگاپور سے واپس آیا۔متاثرہ خاتون دہلی کی رہائشی اور فی الحال پونے میں مقیم ہے۔ اس نے شادی کی تلاش کے لیے ایک میٹرومونیل ویب سائٹ پر اپنا پروفائل بنایا تھا جہاں سے 2023 میں ابھشیک شکلا عرف ’ڈاکٹر روہت اوبرائے‘ نے اس سے رابطہ کیا۔

دونوں نے مختلف شہروں میں ساتھ وقت گزارا۔ خاتون کو اپنے سابق شوہر سے 5 کروڑ روپے بطور خلع ملے تھے اور وہ بچوں کے لیے ذہنی سکون و روحانی تربیت پر مبنی ایک کاروبار شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔ملزم نے خاتون کو بیرونِ ملک سرمایہ کاری اور کاروبار کو عالمی سطح پر لے جانے کا جھانسہ دے کر دو فرضی افراد ’یوان ہینڈایانی‘ اور ’وینسنٹ کوان‘ سے بھی متعارف کروایا، جنہیں اس نے سنگاپور کے شہری بتایا۔پولیس کے مطابق خاتون نے مختلف بھارتی اور سنگاپورین بینک اکاؤنٹس میں مجموعی طور پر 3 کروڑ 60 لاکھ 18 ہزار 540 روپے منتقل کیے۔بعدازاں ملزم نے خاتون کو بتایا کہ وہ منہ کے کینسر کا شکار ہو چکا ہے اور پھر اس سے رابطہ ختم کر دیا۔ ستمبر 2024 میں خاتون کو وینسنٹ کوان کی جانب سے ای میل موصول ہوئی کہ ’ڈاکٹر روہت اوبرائے‘ کا انتقال ہو گیا ہے۔یہ جان کر خاتون کو شبہ ہوا اور اس نے ایک دوست کو اطلاع دی، جس پر دوست نے پولیس کو الرٹ کیا۔ نومبر 2024 میں متاثرہ خاتون نے پونے سائبر پولیس اسٹیشن میں باضابطہ شکایت درج کروائی۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزم دراصل ابھشیک شکلا ہے اور آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں مقیم ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کیا اور ملک بھر میں لوک آؤٹ سرکلر جاری کر دیا۔پولیس کو اطلاع ملی کہ وہ سنگاپور سے ممبئی آ رہا ہے، جس پر سب انسپکٹر سشیل دامرے کی سربراہی میں ٹیم نے ایئرپورٹ سے اسے گرفتار کر لیا۔

ایڈیشنل کمشنر دیشمکھ کے مطابق "ٹیکنیکل تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم نے جعلی شناخت ’ڈاکٹر روہت اوبرائے‘ کے ذریعے شادی کی ویب سائٹ پر 3,194 خواتین کو پیغام بھیجے ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ فراڈ کا دائرہ بہت وسیع ہو سکتا ہے۔”

Shares: