تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں سمیت 335 افراد کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کردی

درخواست میں نگران وزیر اعلی پنجاب، چیف سیکرٹری ،سیکرٹری داخلہ ،آئی جی پنجاب ،سی سی پی او کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں پنجاب کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے ،حماد اظہر نے 9 مئی کے واقعات کے بعد 335 افراد کی گرفتاری اور نظر بندی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے درخواست میں تمام افراد کو رہا کرنے کے استدعا کی گئی ہے

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما میاں محمد اکرم اور اس کے بھائی میاں محمد ہارون کی بازیابی کے لئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کیس پر سماعت کی ،عدالت نے نظر بندی کے احکامات واپس لینے پر تینوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، سرکاری وکیل نے کہا کہ عثمان اکرم ، ہارون احمد اور نوید کے نظر بندی کے آرڈر واپس لے لیے ہیں،سرکاری وکیل نے کور کمانڈر ہاؤس کے سامنے موجودگی کی 3 تصویریں شہادت کے طور پر پیش کیں ، ڈی سی لاہور نے کہا کہ ہمیں نظر بند کئے گئے بندوں کے خلاف میٹیریل پولیس فراہم کرتی ہے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے نظر بندی کے آرڈر پہلے نکال دیئے اور میٹیریل بعد میں ڈھونڈ رہے ہیں

بنوں آپریشن کے بعد سپہ سالار جنرل عاصم منیر کا وزیرستان،ایس ایس جی ہیڈکوارٹر کا دورہ بھی اہمیت کا حامل 

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

 ریاست مخالف پروپیگنڈے کوبرداشت کریں گے نہ جھکیں گے۔

کورکمانڈر ہاؤس پر حملہ، کہاں کہاں سے لوگ آئے،شرپسندوں کی تفصیلات سامنے آ گئیں

لاہور ہائیکورٹ نے 70 پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی معطل کردی،عدالت کی جانب سے نظربندی معطل ہونے والے کارکنوں کی تعداد 101 ہو گئی ، دوران سماعت جسٹس انوارالحق پنوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خدارااس ملک کو چلنے دیں،ایک بندہ ضمانت کروا کر باہر نکلتا ہے آپ گرفتار کر لیتے ہیں،لوگوں کے حقوق پامال نہ کریں اب نہ کوئی جلوس نکل رہا ہے نہ کوئی جلسہ ہے،لوگوں کو جانے دیں گھروں میں جا کر کھانا کھائیں،کسی نے جلاﺅ گھیراﺅ کیا تو آپ مقدمہ درج کریں، نظر بند کیوں کررہے ہیں کسی نے جناح ہاﺅس پر حملہ کیا تو ہم کیا کہیں اس کو؟ وکلا اپنے کلائنٹ کو کہیں کہ آئندہ ایسے واقعات کا حصہ نہ بنیں ،

Shares: