وزارت صحت نے لاہورمیں وائرس کی تصدیق کے بعد ملک کے 39اضلاع میں انسداد پولیومہم کا انعقاد کر دیا ہے-
باغی ٹی وی: وفاقی وزیرصحت نے اس حوالے سے بتایا کہ 60لاکھ سے زائدبچوں کو پولیوسے بچاوکے قطرے پلانے کی مہم کاآغازہورہا ہے،خصوصی پولیو مہم 13 فروری سے 9 ا ضلاع میں مکمل طورپر چلائی جائے گی-
افغانستان کا پولیو وائرس ویرینٹ لاہورپائے جانے کا انکشاف
وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے مطابق 30اضلاع میں جزوی طور پر انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی،پنجاب کے 2 اضلاع لاہور اور فیصل آباد میں مجموعی طورپر مہم شروع ہوگی جبکہ جنوبی خیبرپختونخوا کے 7 اضلاع میں مہم کاآغازہورہا ہے-
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 24 جنوری کو وفاقی وزیرِ صحت عبدالقادر پٹیل نے لاہور کے ماحولیاتی نمونہ میں پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ 2023ء میں پہلی بار لاہور کے ماحولیاتی نمونے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
وزیر صحت نے بتایا تھا کہ گلشنِ راوی میں پائےجانے والے وائرس کا تعلق ننگرہار، افغانستان میں پائے جانے والے پولیو وائرس سے ہے افغانستان کے صوبے ننگرہار میں گذشتہ نومبر میں پایا گیا تھا-
لاہور کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق
عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کے خلاف جنگ میں متحد ہیں،اگرچہ وائرس کی تصدیق ہونا تشویش کا باعث ہےتاہم وائرس کی فوری تصدیق ہونا بہتری کی علامت ہے۔ ماحول میں وائرس کی بروقت تصدیق بچوں کو پولیو وائرس سے معذور ہونے سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
اُنہوں نے بتایا تھا کہ لاہور سے پولیو کا آخری کیس جولائی 2020ء میں سامنے آیا تھا،تاہم ماحولیاتی نمونوں میں وقتاً فوقتاً اس وائرس کی تصدیق ہوتی رہی ہے اور گذشتہ برس ضلع لاہور کے چار ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ جسمانی معذوری کا سبب بننے والا پولیو پانچ سال سے کم عمر کے بچوں پر حملہ آور ہوتا ہے اور پولیو وائرس سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے ہی اس وائرس سے نجات ممکن ہے۔








