کندھ کوٹ (نامہ نگار)سندھ کے ضلع کشمور کے علاقے کندھ کوٹ میں انڈس ہائی وے کے قریب کچے کے گاؤں میں زنگ آلود راکٹ لانچر کا گولہ پھٹنے سے چار کم عمر بچے جاں بحق ہو گئے۔ یہ افسوسناک واقعہ آج 24 نومبر 2025 کی دوپہر پیش آیا، جس نے پورے علاقے کو غم و اندوہ میں مبتلا کر دیا۔
واقعے کے مطابق 8 سے 10 سال کی عمروں کے چار بچے مویشی چرانے کے لیے قریبی جنگل کی جانب گئے ہوئے تھے۔ جنگل کے ایک حصے میں جھاڑیوں کے پاس انہیں ایک زنگ آلود اور پرانا راکٹ گولہ ملا، جسے بچوں نے لاعلمی میں کھلونا سمجھ کر اٹھا لیا اور اس کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا۔ کچھ ہی دیر بعد گولہ اچانک زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں چاروں بچے موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ دھماکے کی آواز دور دراز تک سنائی دی، جس پر اہل علاقہ جائے وقوعہ کی طرف دوڑ پڑے، مگر بچے جاں بحق ہو چکے تھے۔
تمام بچے ایک ہی قبیلے سے تعلق رکھتے تھے جس کے باعث گاؤں میں کہرام مچ گیا۔ لواحقین اور اہل علاقہ نے انتظامیہ سے کچے میں موجود پرانے اسلحے اور دھماکہ خیز مواد کی مکمل صفائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی کشمور ایاز علی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے۔ ایس ایس پی کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ راکٹ گولہ ممکنہ طور پر ماضی کے کسی پولیس یا فوجی آپریشن، یا جرائم پیشہ عناصر کی سرگرمیوں کے دوران یہاں آ کر پڑا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ کچے کے علاقے میں اسلحے کی باقیات ملنے کے واقعات افسوسناک طور پر عام ہیں، جس کے لیے جامع حکمت عملی ضروری ہے۔
لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کشمور اور کندھ کوٹ کے علاقوں میں راکٹ شیل اور بارودی مواد پھٹنے کے سنگین واقعات رونما ہو چکے ہیں، جن میں 2023 کے سانحے میں آٹھ افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ مقامی آبادی نے ایک بار پھر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کچے کے علاقوں میں غیر پھٹے بارودی مواد کی تلاش اور تلفی کے لیے فوری مہم چلائی جائے تاکہ مزید قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچ سکیں۔








