اسلام آباد ہائیکورٹ میں آڈیو لیکس کیس میں ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک پر خصوصی کمیٹی میں طلبی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابرستار کیس نے کیس کی سماعت کی، عدالتی معاون بیرسٹر اعتزاز احسن ،وکیل درخواست گزار سردار لطیف کھوسہ اوراٹارنی جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے. عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچھ قانونی نکات ہیں ان پرآپ کی معاونت چاہئے ہو گی عدالت نے اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کچھ سوالات اٹھائے ہیں ان کے جوابات کیلئے آپ کو بلایا ہے اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ وفاقی حکومت نے مبینہ آڈیو لیکس کے معاملے پر کمیشن قائم کیا عدالت نے جو سوالات اٹھائے وہ سپریم کورٹ کے سامنے بھی ہیں سپریم کورٹ نے بھی ان سوالات پر فیصلہ سنانا ہے

آپ کو عدالتی سوالات کے جوابات دینے میں کتنا وقت چاہئے ہوگا؟ عدالت
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے 5 سوالات پر ہی معاونت کریں معاملہ بالآخر سپریم کورٹ میں ہی جانا ہے ہوسکتا ہے ہم کوئی فیصلہ دیں تو وہ سپریم کورٹ کیلئے معاونت ہو،سردار لطیف کھوسہ نے عدالت میں کہا کہ یہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے،حکومت چیف جسٹس کی مشاورت کے بغیر کیسے جوڈیشل کمیشن بنا سکتی ہے حکومت کو چاہئے تھا چیف جسٹس سے مشاورت کرتی اور وہ ججز نامزد کرتے ،عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا آپ کو عدالتی سوالات کے جوابات دینے میں کتنا وقت چاہئے ہوگا؟ آپ کو 4 ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں،عدالت نے اٹارنی جنرل کو 4 ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی ،

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل جواب کی کاپیاں فریقین کو بھی فراہم کریں عدالت نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی خصوصی کمیٹی میں طلبی کے خلاف حکم امتنازع میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 16 اگست تک ملتو ی کردی

حکومت نے چیف جسٹس سمیت بینچ کے 3 ممبران پر اعتراض کردیا

زیر تحقیق 9 آڈیوز کے ٹرانسکرپٹ جاری

آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا

عابد زبیری نے مبینہ آڈیو لیک کمیشن طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا

Shares: