پاکستان اور کینیڈا کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کا چوتھا دور منعقد ہوا۔اہم امورمیں پیشرفت

0
150

اسلام آباد :پاکستان اور کینیڈا کے درمیان دوطرفہ سیاسی مشاورت کا چوتھا دور منعقد ہوا۔اہم امورمیں پیشرفت،اطلاعات کے مطابق پاکستان اور کینیڈا کے درمیان دو طرفہ سیاسی مشاورت (BPC) کا چوتھا دور آج شام منعقد ہوا۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کی جبکہ کینیڈین وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ مارٹا مورگن نے کی۔

دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات کے وسیع رینج کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور کثیر الجہتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حالیہ انتخابات کے بعد اپنے اپنے کینیڈین ہم منصبوں کو مبارکباد کے پیغامات پہنچائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان دیرینہ دوستانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کینیڈا کے ساتھ وسیع تر اور کثیر جہتی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، جس میں تجارت اور سرمایہ کاری پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

سیکرٹری خارجہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان مضبوطی سے جیو اکنامکس کی ضروریات پر توجہ دے رہا ہے اور ایسی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے جو امن، ترقیاتی شراکت داری اور علاقائی روابط کو فروغ دیں۔

سیکرٹری خارجہ نے اپنے ہم منصب کو پاکستان کے سہولت کار سرمایہ کاری اور تجارتی نظام سے آگاہ کیا اور کینیڈین کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور ایک بڑی صارف مارکیٹ سے منافع اور ملک اور خطے میں مضبوط اقتصادی مواقع حاصل کرنے کی دعوت دی۔

سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ COVID-19 کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، یہ ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلے دوبارہ شروع کیے جائیں اور دوطرفہ تعلقات کے وسیع امکانات کو پوری طرح محسوس کیا جائے۔

سیکرٹری خارجہ نے کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں کے مثبت تعاون کو اجاگر کیا جو دونوں ممالک کے درمیان ایک مضبوط پل کی حیثیت رکھتے ہیں‌۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عوامی سطح پر نقل و حرکت کو آسان بنانے کی ضرورت ہے اور امید ظاہر کی کہ اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم پروگرام کے تحت مزید پاکستانی طلباء کینیڈا کا سفر کرنے کے قابل ہوں گے۔

انہوں نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ سیکورٹی کی صورتحال میں بڑی بہتری کے پیش نظر، کینیڈا اپنی ٹریول ایڈوائزری پر نظرثانی کر سکتا ہے تاکہ لوگوں کو دونوں ممالک میں سفر کرنے اور کاروبار کو ترقی دینے کے قابل بنایا جا سکے۔

علاقائی تناظر میں سیکرٹری خارجہ نے افغانستان میں تازہ ترین پیش رفت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور دیرپا امن و استحکام کے لیے افغانستان کے ساتھ عالمی برادری کی مسلسل اور مثبت شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔

اس موقع پرسیکرٹری خارجہ نے افغانستان میں فوری انسانی اور اقتصادی چیلنجز پر زور دیا اور افغان عوام کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ افغانستان کے مالیاتی اثاثوں کی رہائی ایک اور قدم تھا جو اس سلسلے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے ان قوتوں کے خلاف بھی خبردار کیا جو "بگاڑنے والوں” کا کردار ادا کر سکتی ہیں۔

سیکرٹری خارجہ نے جموں و کشمیر کے تنازع سمیت ایشیا میں امن و استحکام کے مسائل پر پاکستان کے نقطہ نظر کو بھی اجاگر کیا۔

کینیڈین نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک دیرینہ دوست ہے اور کینیڈا کی پاکستان کے ساتھ کثیر جہتی تعلقات قائم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے افغانستان سے کینیڈین شہریوں کے انخلا میں پاکستان کی مدد کو سراہتے ہوئے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے کوششوں میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔

دونوں فریقوں نے پاکستان اور کینیڈا کے دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کے لیے تعمیری اور بامعنی طور پر مصروف رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

Leave a reply