وفاقی حکومت نے اخراجات میں کمی کے لیے ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کردیا جب کہ مزید 500 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز بندکرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی ختم ہونے سے ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کردیا گیا ہے جب کہ مزید 500 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز کو بھی بند کرنے کا پلان ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کے دیہی علاقوں میں قائم زیادہ تر یوٹیلیٹی اسٹورزبندش کی زد میں آئے ہیں۔ذرائع یوٹیلیٹی اسٹورز کا کہنا ہے کہ اسٹورز کی بندش کے باوجود کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا، جن اسٹورز کی آمدنی کم اور نقصان زیادہ تھا ان کو بند کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے اس سال اگست میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے سبسڈی بند کردی تھی، وفاقی حکومت چینی، آٹا اور گھی سمیت 5 بنیادی اشیا پر سبسڈی دے رہی تھی۔یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ایک سرکاری ادارہ ہے جس کی بنیاد 1971 میں رکھی گئی تھی اور اس کے تحت ملک بھر میں 4 ہزار اسٹورز چلائے جاتے ہیں جس کا مقصد عوام کو رعایتی نرخوں پر ضروری اشیا فراہم کرنا ہے۔واضح رہے کہ 16 اگست کو وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات پر انتظامی اخراجات کو کم کرنے اور ریاستی مشینری کو ہموار کرنے کی غرض سے وفاقی حکومت نے 5 وزارتوں کے 28 محکموں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کا فیصلہ بھی شامل تھا۔رواں سال اگست میں وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کے حوالے سے تجاویز طلب کی تھیں اور حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب کی سبسڈی بھی بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کراچی:چینی شہریوں پر خودکش حملے کا ایک اور مقدمہ درج
یونیورسٹی میں خاتون کو ہراساں کرنے پر پروفیسر برطرف،10 لاکھ جرمانہ