لانس نائیک محمد محفوظ شہید (نشانِ حیدر) کے 54ویں یوم شہادت پر خصوصی قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا

لانس نائیک محمد محفوظ شہید (نشانِ حیدر) کا 54 واں یومِ شہادت آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے،محمد محفوظ شہید کے یومِ شہادت کے موقع پر دن کا آغاز مساجد میں قرآن خوانی سے کیا گیا،علماء کرام نے شہید کے بلند درجات اور مغفرت کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا،علماء کرام کا کہنا تھا کہ شہداء کی لازوال قربانیوں کی بدولت ہی پاکستان آج قائم و دائم ہے،علماء نے وطن پر جان نچھاور کرنے والے پاک فوج کے جوانوں کو عزت اور تکریم کا حقیقی حقدار قرار دیا،علماء کرام نے کہا کہ شہداء کا مقدس لہو پوری قوم پر قرض ہے،زندہ اور باشعور قومیں اپنے محسنوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں، علماء کرام نے واضح کیا کہ جو قومیں اپنے شہداء کی تکریم نہیں کرتیں وہ رسوائی کا شکار ہو جاتی ہیں،لانس نائیک محمد محفوظ شہید دھرتی کے دلیر سپوت تھے جو قوم کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے، شہداء کی قربانیاں ملکی استحکام، وقار اور قومی عظمت کی علامت کے ساتھ ساتھ پوری قوم کا فخر ہیں

پاک فوج کے عظیم ہیرو لانس نائیک محمد محفوظ شہید (نشانِ حیدر) کا 54 واں یومِ شہادت عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے،لانس نائیک محمد محفوظ شہید 25 اکتوبر 1944 کو ضلع راولپنڈی کے گاؤں پنڈ ملکاں میں پیدا ہوئے،پاک فوج میں شمولیت لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا دیرینہ خواب اور زندگی کا مقصد تھی،اسی جذبے کے تحت 8 مئی 1963 کو لانس نائیک محمد محفوظ نےپاک فوج کی پنجاب رجمنٹ میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی،
1971 کی جنگ میں لانس نائیک محمد محفوظ واہگہ اٹاری سیکٹر میں دشمن کیخلاف صفِ اوّل میں موجود تھے،17 دسمبر کی شب ہدف کی جانب پیش قدمی کے دوران آپ کو دشمن کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا،دشمن کی پوزیشن تقریباََ 70میٹر کے فاصلے پر تھی، جس کے باعث پیش قدمی روکنا پڑی،دشمن کی شدید مزاحمت کا مقابلہ کرتے ہوئے آپ کی لائیٹ مشین گن تباہ ہو گئی،ایک شہید ساتھی کی مشین گن سنبھال کر لانس نائیک محمد محفوظ نے بھر پور انداز سے مکار دشمن کے ہدف کو نشانہ بنایا ،شدید زخموں کے باوجود محمد محفوظ شہید نے دشمن کے مورچہ تک پہنچ کر بھارتی فوج کے مشین گنر کی گردن دبوچ کر اسے ہلاک کر دیا ،اسی مورچہ میں موجود درندہ صفت دشمن نے سنگین وار کر کے آپ کو شہید کر دیا،لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی بے مثال جرأت کا اعتراف بھارتی کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل پوری نے بھی کیا،لیفٹیننٹ کرنل پوری کا کہنا تھا کہ اپنی پوری پیشہ ورانہ زندگی میں انہوں نے ایسا دلیر سپاہی نہیں دیکھا،بھارتی کمانڈر نے کہا اگر محمد محفوظ میری فوج میں ہوتے تو میں انہیں بہادری کے اعلیٰ ترین اعزاز کیلئے نامزد کرتا،لانس نائیک محمد محفوظ شہید کی بے مثال جُرات و شجاعت کے اعتراف میں آپکو پاکستان کے سب سے بڑے عسکری اعزاز "نشانِ حیدر” سے نوازا گیا،لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا یومِ شہادت مادر وطن کیلئے افواجِ پاکستان کی لازوال قربانیوں کی روشن مثال ہے

Shares: