رواں سال کراچی میں 425 مقابلوں میں 55 ڈاکو مارے گئے، سندھ پولیس

رواں سال کراچی میں ڈاکوؤں سے 425 مقابلے ہوئے
0
152

کراچی: سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ رواں سال کراچی میں ڈاکوؤں سے 425 مقابلے ہوئے اوران مقابلوں میں 55 ڈاکو مارے گئے۔

باغی ٹی وی: پولیس کے مطابق کراچی میں رمضان میں ڈکیتی مزاحمت پر 19 افراد قتل اور55 سے زائد زخمی ہوئے رواں سال جنوری سے اب تک 58 افراد ڈکیتی مزاحمت پرقتل کیے گئے اور 200 سے زائد افراد ہوئے 2023 میں جنوری سے اپریل تک 25 افراد قتل اور 110 زخمی ہوئے تھے اور مجموعی طور پر سال 2023 میں ڈکیتی مزاحمت پر 108 افراد قتل اور 469 افراد زخمی ہوئے تھے-

پولیس کا کہنا ہے کہ رواں سال کراچی میں ڈاکوؤں سے 425 مقابلے ہوئے اور ان مقابلوں میں 55 ڈاکو ہلاک اور 439 زخمی ہوئے، اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

دوسری جانب سابق نگران وزیر داخلہ سندھ حارث نواز کا کہنا ہےکہ وزیراعلیٰ سندھ کا اپنا نکتہ نظرہے مگر ہم نے اچھے کردارکے لوگوں کولگایا، ایک بھی ایس پی، ڈی ایس پی یا ایس ایچ او میں نے نہیں لگایا بلکہ اُس وقت کے آئی جی سندھ نے سکیورٹی کلیئرنس کے بعد افسران کولگایا،نشے کے عادی افراد کےخلاف سخت کریک ڈاؤن کرنا چاہیے، نشے کے عادی افراد بھی ڈکیتیاں کرتے ہیں، جب نشے کے عادی افراد جرائم کرتے ہیں تو انہیں گولی چلاتے ہوئے احساس نہیں ہوتا۔

حارث نواز کا کہنا تھاکہ پولیس اوررینجرز کوسڑکوں پرہونا چاہیے، لوگ رات کو شاپنگ کیلئے نکلتے ہیں تو پولیس افسران رات کو سڑکوں پرنکلیں، جب تک ایس ایس پی رات 8 بجے کے بعد سڑکوں پرنہیں نکلے گا جرائم کم نہیں ہوں گے، افسران اور اہلکار قابل ہیں، بات صرف اتنی ہےکہ پولیس اوررینجرزکوکس طرح استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کچے میں امن کیلئے وڈیروں پر سختی کا مشورہ دیا اور کہا کہ ہم نےکچے میں اغوا کی وارداتیں تقریباً ختم کردی تھیں، کچے میں جب تک وڈیروں کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی، مقدمے نہیں بنیں گے ڈاکو ختم نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے امن و امان کی خراب صورتحال کی ذمہ داری نگران حکومت پر ڈال دی اور کہا کہ سندھ میں نگران حکومت کے دور میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی، نگران حکومت نے سندھ کے ایس پی اور تھانیدار تبدیل کیے جیسے وہ سب میرے رشتے دار ہوں، تھانے کے عملے ہیڈ منشی کہیں سے اٹھا کر کہیں پھینک دیے، اسی لیے امن و امان کے مسئلے نے جنم لیا، اس سب کو ٹھیک کر رہے ہیں جس میں وقت لگے گا۔

Leave a reply