چھانگا مانگا جنگل کے نایاب پرندوں اور جانوروں کا شکار عروج پر ، افسران کی ملی بھگت
قصور :-
چھانگا مانگا جنگل میں غیر قانونی شکار کا سلسلہ جاری ہے۔محکمہ وائلڈ لائف اور ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چھانگا مانگا دنیا کا دوسرا بڑا ہاتھ سے لگایا گیا جنگل ہے جس میں مختلف جنگلی جانور بھی پاۓ جاتے ہیں۔
چھانگا مانگا جنگل کے سفاری پارک میں مبینہ طور پر نایاب ہرنوں اور نایاب تیتروں کا شکار کیا جا رہا ہے۔ ان جانوروں کے شکار پر پابندی کے باوجود بھی قیمتی اور نایاب ہرن کے شکار میں وائلڈ لائف اہلکار کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ چھانگا مانگا جنگل میں ہرنوں کے ساتھ دوسرے نایاب پرندوں اور جانوروں کا شکار بھی کیا جاتا ہے۔ افسران کی ملی بھگت سے جنگلی جانوروں کی حیات کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور اس اقدام سے جنگلی حیات کے ناپید ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق چھانگا مانگا جنگل کے سفاری پارک میں 300 سے زائد ہرن موجود تھے جن کی تعداد اب 200 سے بھی کم ہو گئی ہے۔
ضلع قصور کی عوام نے ان شکاریوں کے خلاف سخت ترین ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔