صدر مملکت نے 6 نومبر کوعام انتخابات کرانے کی تجویز دیدی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چيف الیکشن کمشنر ، سکندر سلطان راجہ ، کے نام خط لکھا
0
43
arif alvi004

صدرمملکت کی جانب سے عام انتخابات کی تاریخ کی تجویز کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن کا اہم مشاورتی اجلاس کل طلب کرلیا،

اجلاس کے وقت کا تعین تاحال نہیں کیا گیا،الیکشن کمیشن اجلاس میں صدرمملکت کے خط کا جائزہ لیاجائے گا،اجلاس میں الیکشن کمیشن کی لیگل ٹیم بریفنگ اور قانونی ماہرین رائے دیں گے،اجلاس میں چاروں ممبران سمیت متعلقہ ونگز بھی شریک ہوں گے،

ماہرقانون راجہ خالد کا کہنا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا چیف الیکشن کمشنر کا اختیار ہے،صدر کے تاریخ دینے سے آئینی بحران پیدا نہیں ہوگا کیونکہ یہ تجویزہے،تمام انتظامات کے بعد الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ وہ تاریخ کا اعلان کرے،

صدر مملکت عارف علوی نے 6 نومبر کو عام انتخابات کرانے کی تجویز دیدی ،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چيف الیکشن کمشنر ، سکندر سلطان راجہ ، کے نام خط لکھا ہے جس میں صدر مملکت نے کہا ہے کہ صدر مملکت نے 9 اگست کو وزیراعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل کیا،آئین کے آرٹیکل 48(5) کے تحت صدر کا اختیار ہے کہ اسمبلی میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے، تحلیل کی تاریخ سے نوے دن کے اندر کی تاریخ مقرر کرے، آرٹیکل 48(5) کے مطابق قومی اسمبلی کیلئے عام انتخابات قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کے 89ویں دن یعنی پیر 6 نومبر 2023 کو ہونے چاہئیں،آئینی ذمہ داری پورا کرنے کی خاطر چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کے لیے مدعو کیا گیا تاکہ آئین اور اسکے حکم کو لاگو کرنے کا طریقہ وضع کیے جا سکے ، چیف الیکشن کمشنر نے جواب میں برعکس موقف اختیار کیا کہ آئین کی اسکیم اور فریم ورک کے مطابق یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، اگست میں مردم شماری کی اشاعت کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل بھی جاری ہے اور آئین کے آرٹیکل 51(5) اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 17 کے تحت یہ ایک لازمی شرط ہے ،

صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی وزارت قانون و انصاف بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسی رائے کی حامل ہے ، چاروں صوبائی حکومتوں کا خیال ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن آف پاکستان کا مینڈیٹ ہے،وفاق کو مضبوط بنانے، صوبوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کے فروغ اور غیر ضروری اخراجات سے بچنے کیلئے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات ایک ہی دن کرائے جانے پر اتفاق ہے، الیکشن کمیشن ذمہ دار ہے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے آرٹیکل 51، 218، 219، 220 اور الیکشنز ایکٹ 2017 کے تحت طے شدہ تمام آئینی اور قانونی اقدامات کی پابندی کرے،تمام نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن آئین کی متعلقہ دفعات کے تحت صوبائی حکومتوں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت اور اس بات کے پیش نظر کہ کچھ معاملات پہلے ہی زیر سماعت ہیں، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کیلئے اعلیٰ عدلیہ سے رہنمائی حاصل کرے ،

صدر مملکت عبوری صدر ہیں، انہیں الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق الیکشن کروائے گا

14 مئی کو الیکشن نہ کروانے والے تمام ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔حامد خان

چیف الیکشن کمشنر کا صدر مملکت سے ملاقات سے انکار کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا

پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ الیکشن نوے دن کے اندر ہوں

جو کام حکومتیں نہ کر سکیں،آرمی چیف کی ایک ملاقات نے کر دیا

Leave a reply