6 سال بعد نائن زیرو آپریشن کے 54 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سنا دیا گیا

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 6 سال بعد نائن زیرو آپریشن کے 54 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلرز کو دھماکہ خیز مواد رکھنے کے الزام سے بری کر دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت خیل کمپلکس نے 6 سال بعد نائن زیرو آپریشن کے 54 سے زائد مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل موٹا، عبید کے ٹو، نادر شاہ، عامر سرپھٹا سمیت دیگر کے خلاف دھماکہ خیز مواد رکھنے کا جرم ثابت نہیں ہو سکا ہے، جس پر عدالت نے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلرز کو دھماکہ خیز مواد رکھنے کے الزام سے بری کر دیا ہے، دیگر میں امتیاز، عبدالقادر، کاظم رضا، محمد عامر، شکیل عرف بنارسی، محمود حسن شامل ہیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ فیضان علی اور ساجد علی سمیت 2 ملزموں کے خلاف دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ ایکٹ کے الزامات بھی ثابت نہ ہو سکے۔عدالت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں فیصل موٹا کو دس سال قید کا حکم دیا جبکہ فرحان شبیر کو غئر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں آٹھ سال سزا سنائی گئی ہے۔یاد رہے رواں ماہ انسداد دہشتگردی عدالت میں ایم کیو ایم مرکز نائن زیرو پر آپریشن سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ 11مارچ 2015 کو رینجرز نے نائن زیرو سے 26 ملزمان کو گرفتار کیا تھا ، ملزمان کے خلاف دھماکہ خیز مواد اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزامات ہیں جبکہ آپریشن کے دوران 250 سے زائد مختلف نوعیت کا اسلحہ برآمد ہوا تھا ۔نائن زیرو سے گرفتار ملزمان فیصل عرف موٹا،عبید کے ٹو،عامر سر پھٹا،عامر تیلی سمیت دیگر ملزمان شامل ہیں۔

Comments are closed.