کراچی:گزشتہ ماہ ستمبر میں قتل و غارت گری کے دوران 62 افراد کو موت کےگھاٹ اتار دیا گیا

شہر میں اغوا برائے تاوان کا ایک جبکہ بھتہ خوری کے 2 کیس رپورٹ ہوئے
crime

کراچی میں اسٹریٹ کرائمز ، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی اور قتل غارت و گری کی وارداتوں کا سلسلہ گزشتہ ماہ ستمبر میں بھی بدستور جاری رہا شہری ستمبر میں 207 گاڑیوں، 5 ہزار 399 موٹرسائیکلز، 2 ہزار 464 فونز سے محروم ہوئے-

باغی ٹی وی : سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ ستمبر میں شہری مجموعی طور پر کروڑوں روپے مالیت کی 207 گاڑیوں سے محروم کر دیئے گئے جس میں 15 گاڑیاں چھینی اور 192 گاڑیوں کو چوری کرلیا گیا جبکہ متوسط طبقے کی سواری موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی عروج پر رہی اور گزشتہ ماہ ستمبر کے 30 روز کے دوران شہری مجموعی طور پر 5 ہزار 399 موٹر سائیکلوں سے محروم کر دیئے گئے جس میں 730 موٹر سائیکلوں کو ملزمان نے شہر کے مختلف علاقوں سے انتہائی دیدہ دلیری کے ساتھ چھین لیا جبکہ 4 ہزار 669 موٹر سائیکلوں کو چوری کرلیا گیا۔

اسی طرح سے گزشتہ ماہ کے 30 روز کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے دوران شہریوں سے کروڑوں روپے مالیت کے 2 ہزار 464 موبائل فون چھین لیے گئے شہر میں قتل و غارت گری کے دوران مجموعی طور پر 62 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ، شہر میں اغوا برائے تاوان کا ایک جبکہ بھتہ خوری کے 2 کیس رپورٹ ہوئے ۔

قصور: زمین کا تنازعہ،فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت 4 افراد جاں بحق

دوسری جانب کراچی میں بھتہ خوری پھر شروع ہوگئی، رواں سال کے 9 ماہ کے دوران 91 بھتہ خوری کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ بھتہ خوری کا نیٹ ورک ایران، دبئی اور افغانستان سے آپریٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

اسپیشلائزڈانویسٹی گیشن یونٹ کے ایس ایس پی جنید شیخ کا کہنا ہے کہ بھتہ خوروں نے واردات کا طریقہ کار تبدیل کرلیا ہے، بھتہ خوری میں ملوث مضبوط اور منظم گینگ بیرون ملک موجود ہیں جنھوں نے مقامی لڑکوں کی مدد سے 5 سے 7 گروپس تشکیل دیئے ہیں،بھتہ خوروں کا لوکل نیٹ ورک اتنا مضبوط اور منظم نہیں ہے لیکن رواں سال پچھلے سالوں کے مقابلے میں انتہائی پریشان کن تھا کیوں کہ کچھ مقدمات اور ملزمان کی گرفتاری میں بیرون ملک سے بھتہ خوروں کا نیٹ ورک آپریٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، یہ گروپ دبئی، ایران اور افغانستان سے آپریٹ کیے جارہے ہیں جنھیں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پکڑا بھی گیا۔

50 ہزار ماہانہ تنخواہ لینے والے افراد پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز واپس

Comments are closed.