آذربائیجان کا ایک مسافر بردار طیارہ قازقستان کے قریب حادثے کا شکار ہو گیا ہے.
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ طیارہ آذربائیجان کے شہر باکو سے چیچنیا جا رہا تھا، جب قازقستان کے ایک ہوائی اڈے کے قریب اس کا حادثہ پیش آیا۔ طیارہ زمین سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں اس میں آگ بھڑک اٹھی اور دھواں اٹھنے لگا۔ سوشل میڈیا پر اس حادثے کی ویڈیوز اور تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں، جن میں طیارے کو تیزی سے نیچے آتے اور زمین سے ٹکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔رپورٹس کے مطابق حادثے سے قبل طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی تھی، اور اس دوران جہاز کا رخ بھی بدل دیا گیا تھا۔ قازق حکام کے مطابق طیارے کے حادثے کی وجہ دھند اور ممکنہ طور پر پرندہ ٹکرانے کے باعث ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کی گئی تھی۔ روسی میڈیا کے مطابق طیارے میں 62 مسافر سوار تھے، جن میں سے 27 افراد حادثے میں زندہ بچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ان زخمی افراد کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے طیارہ حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آذربائیجان کے عوام سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ "ہماری دعائیں مرحومین کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں اور ہم زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔ پاکستان غم کی اس گھڑی میں آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے۔”
حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر اس طیارے کے گر کر تباہ ہونے کی ویڈیوز وائرل ہو گئی ہیں، جن میں طیارے کی تباہی اور اس سے نکلتے ہوئے دھوئیں کی واضح منظرکشی کی جا رہی ہے۔ یہ ویڈیوز اس بات کا غماز ہیں کہ حادثہ انتہائی شدید تھا، اور اس کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ طیارے کے ٹوٹنے کے بعد آگ لگنے کے ساتھ دھواں بلند ہو رہا تھا۔
حکام کے مطابق طیارے میں 62 افراد سوار تھے، جن میں سے 27 افراد بچ گئے، زخمی افراد کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، اور ان کی حالت کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ قازقستان کے حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ حادثے کے وقت طیارے میں عملے کے 5 ارکان بھی موجود تھے،آذربائیجان کی حکومت نے اس حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق طیارہ ہنگامی حالت میں تھا اور حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ حکومت نے امدادی کاموں کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
آذربائیجان کے اس سانحے پر دنیا بھر سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک کے رہنماؤں نے آذربائیجان کے عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور اس حادثے کی شدید مذمت کی ہے۔
مذاکرات سے خلق خدا کو کیا حاصل ہوگا؟تجزیہ:شہزاد قریشی
مسلمان، کرسچن، ہندو، سکھ اور دیگر مذاہب کے لوگ میر ے سر کا تاج ہیں،مریم نواز