6 ماہ سے کسی نے گرفتار نہیں کیا، اب کون کرے گا؟ سپریم کورٹ نے اہم شخصیت کی ضمانت کی استدعا مسترد کر دی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں بچی اغواء کیس میں سینیٹر سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی استدعا مسترد کر دی گئی
سینیٹرسرفراز بگٹی ضمانت قبل گرفتاری کی درخواست پر سماعت 14 جولائی تک ملتوی کر دی گئی،جسٹس قاضی امین نے کہا کہ سینیٹر سرفراز بگٹی کی کیس میں ضمامت بنتی ہوئی تودیں گے،سینیٹرسرفرازبگٹی کو 6 ماہ سے کسی نے گرفتار نہیں کیا،اب سرفراز بگٹی کو کون گرفتار کرے گا؟،
جسٹس مظہر عالم نے کہا کہ سرفراز بگٹی با اثر شخص ہیں،کوشش کریں بچی مل جائے،جسٹس قاضی امین نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سمجھ سکتے ہیں،ہم کیا کہہ رہے ہیں،
عدالت نے ضمانت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 14 جولائی تک ملتوی کر دی
بچی اغوا کیس میں بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت 23 جون کو بلوچستان ہائیکورٹ نے منسوخ کر دی تھی،بلوچستان ہائیکورٹ نے سرفراز بگٹی کی ضمانت کی توثیق سے متعلق دائر درخواست پرفیصلہ سنایا تھا، عدالت نے سرفراز بگٹی کی درخواست ضمانت منسوخ کر دی تھی
قبل ازیں 17 جنوری کو بلوچستان ہائیکورٹ نے سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی ۔ عدالت نے سینیٹر کو 3 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوئٹہ سید منیر احمد آغا نے بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر میر سرفراز بگٹی سے متعلق درج مقدمے میں ان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا
واضح رہے کہ سینیٹر سرفراز بگٹی پر 10 سالہ ماریہ کے اغواء میں معاونت کا مقدمہ درج ہے۔ انہوں نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے گرفتاری کے حکم پر ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت لی تھی۔