گیارہویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ 7 ملزمان کی 48 گھنٹے تک اجتماعی زیادتی

پولیس کی تین ٹیمیں مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہیں
0
380
Minor Hindu Dalit girl gangraped by men

گیارہویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ سات افراد نے کھیتوں میں اجتماعی زیادتی کی ہے، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے

واقعہ بھارت کا ہے،بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے میرٹھ میں ایک کمسن لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، پولیس نے مقدمے میں تین افراد کو نامزد کیا ہے جبکہ چار ملزمان نامعلوم ہیں،میڈیکل رپورٹ میں طالبہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے، 11ویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد علاقہ میں عوام نے احتجاج کیا ہے اور ملزمان کو گرفتار کر کے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے،متاثرہ طالبہ کا تعلق دلت برادری سے ہے،پولیس حکام کے مطابق ملزمان سات نوجوانوں نے اسے اس وقت اغوا کر لیا جب وہ رفع حاجت کے لیے نکلی تھی۔ اس کے بعد وہ اسے لویا گاؤں کے جنگل میں لے گئے جہاں انہوں نے باری باری اس کی عصمت دری کی، ملزمان 48 گھنٹے تک طالبہ کے ساتھ زیادتی کرتے رہے ،جب طالبہ کی حالت بگڑی تو ملزمان اسے وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے.

ایس ایس پی ڈاکٹر وپن ٹاڈا نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا تھا،اتوار (یکم ستمبر) کو پولیس نے طالبہ کا بیان ریکارڈ کیا جسے سات ملزمان نے اغوا کرکے اجتماعی عصمت دری کی تھی۔ وہ ایک گاؤں میں رہتی ہے جو فلاوڈا پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ملزم سمیر، راجہ اور سمیر نے چار ساتھیوں کے ساتھ مل کر اسے اغوا کیا۔ وہ اسے دورالہ تھانہ علاقے کے لوئیہ کے جنگل میں لے گئے اور کھیت میں ٹیوب ویل کے پاس 48 گھنٹے تک اس کی مسلسل اجتماعی عصمت دری کی۔ موانا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا، پولیس نے سمیر ولد سلیم، راجہ ولد سلیم، ایک اور ملزم سمیر اور چار نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ،دیہی ایس پی راکیش مشرا نے کہا کہ انہوں نے متاثرہ کا طبی معائنہ مکمل ہونے کے بعد دفعہ 161 کے تحت متاثرہ کے بیانات درج کئے۔ پولس نے اتوار کی شام مرکزی ملزم سمیر کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کی تین ٹیمیں مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہیں۔

ایس ایچ او فلواد راجیش کمبوج نے بتایا کہ پولیس نے اجتماعی عصمت دری کے مرکزی ملزم سمیر کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کیس کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جنہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔دریں اثنا، بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے بھی متاثرہ خاندان کو مدد کی یقین دہانی کے لیے متاثرہ کے گھر کا دورہ کیا۔

پولیس نے ملزم کی مدد کرنے پر گاؤں کے پردھان اسلم کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا۔
متاثرہ کے اہل خانہ کی شکایت پر پھلاوڑا پولیس نے گاؤں کے پردھان اسلم کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے۔ اپنی شکایت میں متاثرہ کے اہل خانہ نے کہا کہ 31 اگست کو پردھان اسلم نے انہیں بتایا کہ اس نے ان کی اغوا شدہ بیٹی کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کی اس لیے وہ اس معاملے میں رپورٹ درج نہ کریں۔ ان کے مطابق پردھان اسلم ملزموں کے ساتھ گٹھ جوڑ میں ہے اور انہیں بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ شکایت میں مزید کہا گیا کہ اس نے انہیں تھانے میں جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

لاوارث لاشوں کی فروخت،سابق آر جی کار پرنسپل سندیپ گرفتار

ڈیٹنگ ایپس،ہم جنس پرستوں کے لئے بڑا خطرہ بن گئیں

دوہرا معیار،موبائل میں فحش ویڈیو ،اور زیادتی کے مجرموں کو سزا کا مطالبہ

بھارت میں خاتون ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس،سپریم کورٹ نے سوال اٹھا دیئے

بھارت،موٹرسائیکل پر لفٹ مانگنے والی کالج طالبہ کی عزت لوٹ لی گئی

بیٹی کی لاش کی کس حال میں تھی،خاتون ڈاکٹر کے والد نے آنکھوں دیکھا منظر بتایا

ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی دل دہلا دینے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ،شرمگاہ پر بھی آئی چوٹیں

مودی کا بھارت”ریپستان” ڈاکٹر کے ریپ کے بعد آج بھارت میں ملک گیر ہڑتال

بھارت ،ڈاکٹر کی نرس کے ساتھ زیادتی،دوسری نرس ،وارڈ بوائے نے کی مدد

ڈاکٹر کو زیادتی کا نشانہ بنانے سے قبل ملزم نے شراب پی، فحش ویڈیو دیکھیں

Leave a reply