ریکوڈک منصوبے کا 8 ارب ڈالر کا تاریخی معاہدہ طے
کوئٹہ: بلوچستان حکومت اور بیرک گولڈ کارپوریشن کے درمیان 8 ارب ڈالر کا ریکوڈک منصوبے کا تاریخی معاہدہ طے پاگیا، جس پر وفاق کے نمائندے نے بھی دستخط کردیے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ریکو ڈک منصوبے کا تاریخی معاہدہ حتمی طور پر طے پاگیا، جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بیرونی سرمایہ کاری کا معاہدہ ہے جس کی مجموعی لاگت 8 ارب ڈالر ہے۔
بلوچستان حکومت کے مطابق معاہدہ پر دستخط کے بعد پاکستان پر بین القوامی عدالت کی جانب سے عائد 6.5 ارب ڈالر کا جرمانہ بھی غیر مؤثر ہوگیا، یہ معاہدہ 16 دسمبر 2022 سے نافذ العمل ہوگا اور معاہدے کے تحت کمپنی کام کا فوری آغاز کرے گی۔بیرک گولڈ کارپوریشن کے نمائندے حکومت پاکستان کی جانب سے وفاقی نمائندے اور بلوچستان حکومت کے نمائندے نے معاہدے پر دستخط کیے۔
ریکوڈک کیا ہے
ریکوڈک جس کا مطلب بلوچی زبان میں ریتیلی چوٹی ہے، بلوچستان کے ضلع چاغی کا ایک چھوٹا سا قصبہ ہے اور ریکوڈک اپنے سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر کی وجہ سے مشہور ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں سونے کا دنیا کا پانچواں بڑا ذخیرہ ہے۔
یہ ایران اور افغانستان کی سرحد کے قریب نوکنڈی سے 70 کلومیٹر شمال مغرب میں صحرائی علاقے میں واقع ہے۔ یہ علاقہ ٹیتھیان کی پٹی میں واقع ہے جو ترکی اور ایران سے پاکستان تک پھیلا ہوا ہے۔
ریکوڈک کا معاملہ ٹیتھیان کاپر کمپنی اور حکومت پاکستان کے درمیان آسٹریلیاپاکستان دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدے کی خلاف ورزی اور تانبے اور سونے کے سب سے بڑے میں سے ایک کی کان کنی کے حقوق سے انکار پر ایک قانونی مقدمہ تھا۔