بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے گاؤں میں 8 سالہ بچے کے کاٹنے سے زہریلا کوبرا سانپ ہلاک ہو گیا۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے دو دراز گاؤں پندارپد میں پیش آیا جہاں 8 سالہ دیپک اپنے گھر کے باہر کھیل رہا تھا کہ کوبرا سانپ نے حملہ کر دیا اورڈسنے سے قبل بچے کے بازو پر لپٹ گیا –

بھارتی دارالحکومت میں خطرناک اسموگ کے باعث اسکول بند

جس پر بچے نے فوری طور پر سانپ کو اپنے بازو سے الگ کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اپنا بازو کوبرا سے چھڑوانے میں ناکام رہا جس کے بعد اس نے سانپ کو کاٹ دیا جس سے زہریلا کوبرا سانپ ہلاک ہو گیا۔

8 سالہ بچے دیپک کا کہنا تھا کہ یہ بہت تیزی سے ہوا کہ سانپ میرے بازو سے لپٹ گیا، میں ڈر گیا تھا میں نے اسے ہٹانے کی کوشش کی اور پھر اسے دو بار کاٹ دیا جس کے بعد سانپ مر گیا تھا۔

خبر کے مطابق دیپک کے بازو پر سانپ کے ڈسنے کے نشانات موجود تھے، والدین اسے فوری طبی امداد کیلئے اسپتال لے گئے جہاں اسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

اس کی چوٹ کے معائنے سے ڈاکٹروں کو پتہ چلا کہ اسے ‘خشک کاٹا’ لگا، یعنی کوبرا نے کوئی زہر نہیں چھوڑا۔

ایک سانپ کے ماہر نے دی نیو انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ‘دیپک میں کوئی علامت نہیں دکھائی دی اور وہ خشک کاٹنے کی وجہ سے تیزی سے صحت یاب ہو گیا زہریلے سانپ نے حملہ کیا لیکن کوئی زہر نہیں چھوڑا-

سوڈان میں 80 لاکھ افراد کو شدید بھوک کا خطرہ ہے. اقوام متحدہ

خشک کاٹنے اکثر بالغ سانپوں کے زیر انتظام ہوتے ہیں جو اپنے غدود سے زہر کی تعیناتی پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں۔

سانپ اپنے شکار کو مارنے کے لیے، یا خطرناک شکاریوں سے لڑتے وقت زہر کا استعمال کرتے ہیں۔ خشک کاٹنے اکثر اس وقت پہنچتے ہیں جب سانپ جانوروں کو مارنے کی بجائے انہیں ڈرانے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے۔

جش پور ضلع جہاں دیپک کا کوبرا کے ساتھ جھگڑا تھا وہ سانپ کی سرگرمیوں کے لیے مشہور ہے اس علاقے میں سانپوں کی 200 سے زیادہ اقسام رہتی ہیں۔

ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2019 میں سانپ کے کاٹنے سے ہلاک ہونے والے 63,000 افراد میں سے 51,000 ہندوستان میں ہلاک ہوئے۔

سوشل میڈیا پر موکل کے راز افشا کرنے پر وکیل کا لائسنس منسوخ کردیا گیا

کوئنز لینڈ کی جیمز کک یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ ان نتائج کی بنیاد پر انہیں یقین نہیں ہے کہ 2030 تک سانپ کے کاٹنے سے ہونے والی اموات کو نصف کرنے کا عالمی ادارہ صحت کا ہدف پورا ہو جائے گا۔

انہوں نے غریب، دیہی علاقوں میں اینٹی وینم تک ناقص رسائی کی طرف بھی اشارہ کیا جو کہ اموات کی تعداد میں اہم کردار ادا کرنے والے عوامل میں سے ایک ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق بھارت میں سانپ کے ڈسنے کے واقعات میں اموات بہت ہی عام ہیں، ایک اندازے کے مطابق 2019 میں سانپ کے ڈسنے کے واقعات میں 85 فیصد اموات ریکارڈ کی گئی تھیں۔

ٹوئٹر کا اپنے ملازمین کی بڑی تعداد کو فارغ کرنے کا اعلان، دفاتر عارضی بند

Shares: