متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ملک میں عوامی تحفظ، سماجی استحکام اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو رہائش، ملازمت یا کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے والوں کے لیے سخت ترین سزاؤں اور بھاری جرمانوں کا اعلان کردیا ہے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق، یو اے ای حکام نے واضح کیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی رہائش پذیر باشندوں کی معاونت ایک سنگین جرم ہے، جو نہ صرف قانون شکنی کے مترادف ہے بلکہ عوامی سلامتی کے لیے بھی بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔ حکام کے مطابق ایسے افراد اکثر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں جو ریاستی سیکیورٹی اور سماجی نظم کے لیے نقصان دہ ہے، لہٰذا سخت قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ غیر قانونی افراد کو چھپانا یا انہیں ملازمت دینا متعدد سنگین خطرات کو جنم دیتا ہے، جن میں
عوامی سیکیورٹی کو لاحق خدشات،غیر قانونی دھندوں اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے امکانات،سماجی عدم استحکام کا پیدا ہوناشامل ہے،
اسی پس منظر میں یو اے ای نے قوانین کے نفاذ میں سختی کا فیصلہ کیا ہے۔2021 کے داخلہ و رہائش قوانین کے مطابق، غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی معاونت پر درج ذیل سزائیں مقرر ہیں،
1 لاکھ سے 50 لاکھ درہم تک جرمانہ
کم از کم 2 ماہ قید کی سزا
یہ سزائیں ان تمام افراد پر لاگو ہوں گی جو غیر قانونی تارکین وطن کو کسی بھی شکل میں سہولت فراہم کرتے ہیں، خواہ وہ رہائش ہو، ملازمت ہو یا مالی مدد۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزٹ یا ٹورسٹ ویزا پر آنے والے افراد کا ملازمت کرنا ایک سنگین خلاف ورزی ہے۔یسی صورت میں 10 ہزار درہم جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔اسی طرح جعلی یا جعل سازی شدہ رہائشی دستاویزات استعمال کرنے والوں کے لیے سب سے سخت کارروائی کی جائے گی،








