9مئی کے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ مقدمے میں پی ٹی آئی کے 101کارکنوں کی ضمانتیں منظور ہوگئیں جبکہ انجینئر نگ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ کنٹرولر محمداسماعیل سمیت 4کارکنوں کی ضمانت مسترد ہوئیں 9مئی کے واقعات کے درج مقدمہ نمبر 833میں گرفتارکارکنوں کی ضمانتوں کے لئے پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم ریاض پائندہ خیل،جواد علی خان،محمد اسلام وردگ،اظہر رحیم وغیرہ نے ہفتہ کے روز انسداددہشت گردی کے جج سید عبیداللہ کی عدالت میں 105کے لگ بھگ کارکنوں کی ضمانتوں کے لئے درخواستیں جمع کرائی تھیں عدالت نے 101ملزمان کی درخواست ضمانت منظورکردیں ان میں پی ٹی آئی کے تحصیل جنرل سیکرٹری ساجد اقبال مہمند،سابق چیئرمین ضلعی زاکواۃ کمیٹی طارق آریانی،چیئرمین حاجی نورگل مہمند، گوہرعلی شاہ ،چیئرمین وارث خان اورعلی گوہرلالاسمیت د یگر کارکن شامل ہیں عدالت نے جن چار ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کردیں ان میں انجینئرنگ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ کنٹرولرمحمد اسماعیل،سیف سٹی کیمرے توڑنے کے الزام میں گرفتار زاہد اوردیگر دو کارکن صدیق اورمدثر باچہ شامل ہیں۔