ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ لاہور میں لیگی رہنما عظمیٰ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ کل سے ملک میں ایک ہیجان سی صورتحال بنائی ہوئی ہے، پی ٹی آئی کی تاریخ ہے انہوں نے کبھی انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کیا، یہ حکومت میں ہوں تب بھی انتخابات کے نتائج کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ
کہ 9 مئی کے ذمہ داروں نے کوئی سبق نہیں سیکھا، بیرون ملک سے پروپیگنڈا مہم چلائی جا رہی ہے، جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے یہ بلا سبب نہیں ہے ، یہ اسی سازش کی ایک کڑی ہے جو ہم پہلے دیکھتے آ رہے ہیں، ملک دشمن مہم رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ ن لیگ کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ 2014 کے دھرنے کے پیچھے بھی انتخابی دھاندلی کو جواز بنایا گیا، کہا گیا الیکشن ٹربیونل کی کوئی ضرورت نہیں بس 4 حلقے کھول دیں، پھر 35 پنکچر پر بھی صدرعارف علوی کی جانب سے معافی مانگی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کا الیکشن پراسس سے کوئی تعلق نہیں، کمشنر راولپنڈی کا الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کوئی تعلق نہیں، کمشنرراولپنڈی آر او ہیں نہ ہی ڈی آر او نہ ہی ان کا کوئی تعلق ہے۔ملک احمد خان نے کہا کہ کل کی صورتحال کے بعد خوفناک مہم شروع کی گئی، یہ لوگ اپنی انتشاری مہم سے بعض نہیں آرہے، ان لوگوں نے 9 مئی کو بھی افواج پاکستان کے خلاف مہم چلائی، 9 مئی کے دن ایئربیس پر حملے ہوئے، ایمبولینسز تک جلائی گئیں۔انہوں نے کہا کہ کل سے ملک میں ایک ہیجان کی کیفیت بنائی ہوئی ہے، ڈسکہ الیکشن کی مثال آپ کے سامنے ہے، انتخابی نتائج تسلیم نہ کرنا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، الزام لگانے والوں کو جواب دینا ہمیں آتا ہے، کمشنر راولپنڈی کا الیکشن کمیشن یا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔