الیکشن کمیشن کے ارکان تعیناتی سے متعلق حکومت نے عدالت سے بڑی استدعا کر دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے ارکان تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہونی ہے،وفاقی حکومت نے کیس کی سماعت روکنےکی استدعا کر دی، عدالت میں جواب جمع کرواتے ہوئے وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ اسی نوعیت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائرہوئی،سپریم کورٹ فیصلےتک ہائیکورٹ سماعت نہ کرے،

کیا پارلیمنٹ غیر فعال ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا کیس میں استفسار

 

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ سماعت پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا ارکان کی تقرری کے لیے آئینی حدود کو مدنظر رکھا گیا، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کوہدایت کی کہ اہم معاملہ ہے جلدی جواب جمع کرائیں، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن کارآمد ہو.

واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے 2 نئے ارکان الیکشن کمیشن سے حلف لینے سے معذرت کرتھی ،چیف الیکشن کمشنرنےوزارت پارلیمانی امورکو فیصلے سے آگاہ کردیا،چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ نئےممبران کی تقرری آرٹیکل 213 اور 214 کےمطابق نہیں ہوئی،نئےممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے،

افسوس، پارلیمنٹ پر حملہ کر دیا گیا، رضا ربانی نے ایسا کیوں کہا؟

بلوچستان سے منیراحمدکاکڑ اور سندھ سے خالد محمود صدیقی کوالیکشن کمیشن کا ممبر لیا گیا ہے ،صدرمملکت کی جانب سےدونوں نئےارکان کی الیکشن کمیشن میں تقرری کی گئی ہے .

الیکشن کمیشن کی اراکین کی تقرری، مسلم لیگ ن بھی میدان میں آگئی، مریم اورنگزیب کا بڑا اعلان

واضح رہے کہ وزارت پارلیمانی امور نے بلوچستان اور سندھ کے الیکشن کمیش کے ممبران کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔ وزارت پارلیمانی امور نے بلوچستان اور سندھ کے ممبران کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔ منیر احمد کاکڑ کو بلوچستان سے جبکہ خالد محمود صدیقی کو سندھ سے الیکشن کمیشن کے ممبرمقرر کیا گیا ہے

الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری، خورشید شاہ کا قانونی کاروائی کا اعلان

الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری پرمسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے بھی شدیداحتجاج ریکارڈ کروایا تھا

Shares: